روس کا یوکرین پر بڑا ڈرون اور میزائل حملہ

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 21 اگست 2025 21:00

روس کا یوکرین پر بڑا ڈرون اور میزائل حملہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اگست 2025ء) یوکرین کی فضائیہ نے جمعرات کو بتایا کہ روس نے رات بھر یوکرین پر 574 ڈرونز جبکہ 40 بیلسٹک اور کروز میزائل داغے، جو اس سال یوکرین پر روس کے سب سے بڑے فضائی حملوں میں سے ایک ہے۔

زیلنسکی کا امن کی جانب قدم، پوٹن سے براہ راست بات چیت کی خواہش

یوکرین جنگ بندی معاہدہ سہ فریقی سربراہی اجلاس میں طے پائے گا، ٹرمپ
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا، جب تین سال سے جاری جنگ کو روکنے کی حالیہ سفارتی کوششوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔


یوکرینی فضائیہ کے مطابق اس حملے میں ملک کے مغربی علاقے کو نشانہ بنایا گیا، جہاں یوکرین کے مغربی اتحادیوں کی طرف سے فراہم کی جانے والی زیادہ تر فوجی امداد کی ترسیل اور ذخیرہ ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق حملوں میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہوئے۔
یوکرین کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یہ ڈرونز کی تعداد کے لحاظ سے روس کا اس سال کا تیسرا سب سے بڑا اور میزائلوں کے لحاظ سے آٹھواں سب سے بڑا فضائی حملہ تھا۔

اس طرح کے زیادہ تر روسی حملے عام شہریوں کے علاقوں میں ہوئے ہیں۔
روس کی طرف سے یوکرین پر یہ حملے امن معاہدے تک پہنچنے کی امریکہ کی زیر قیادت تجدید شدہ کوشش کے دوران ہوئے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوٹنکے ساتھ جنگ پر تبادلہ خیال کیا اور اس ہفتے کے آغاز میں وائٹ ہاؤس میں یوکرینی صدر ولوودیمیر زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں کی میزبانی کی۔


وائٹ ہاؤس کے مذاکرات کے بعد سے روس نے یوکرین پر تقریباً 1,000 طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز اور میزائل داغے ہیں۔
، جو یوکرین کے لیے مستقبل کی سلامتی کی ضمانتوں میں کردار ادا کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔
کسی بھی امن معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے کییف کی شرائط میں سے ایک یہ ہے کہ روس کو آئندہ برسوں میں ایک اور حملے سے روکنے کے لیے مغربی حمایت یافتہ فوجی یقین دہانیاں حاصل کی جائیں۔