پی ٹی آئی کیلئے ایک ہی دن میں عدالت سے دوسری اچھی خبر

اسلام آباد کی مقامی عدالت کی جانب سے تحریک انصاف کے درجنوں کارکنان کو رہا کرنے کا حکم

muhammad ali محمد علی جمعرات 21 اگست 2025 21:27

پی ٹی آئی کیلئے ایک ہی دن میں عدالت سے دوسری اچھی خبر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اگست2025ء) پی ٹی آئی کیلئے ایک ہی دن میں عدالت سے دوسری اچھی خبر، اسلام آباد کی مقامی عدالت کی جانب سے تحریک انصاف کے درجنوں کارکنان کو رہا کرنے کا حکم۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت نے 15اگست کو احتجاج کے کیس میں پی ٹی آئی کے 63کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ جمعرات کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے پی ٹی آئی کے 63ورکرز کی ضمانت بعد از گرفتاری درخواستیں منظور کیں۔

پی ٹی آئی کے 40کارکنان کی تھانہ مارگلہ مقدمے جبکہ 23پی ٹی آئی کارکنان کی تھانہ انڈسٹریل ایریا کے مقدمہ میں ضمانتیں منظور ہوئیں ۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں ضمانتوں کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی جانب سے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے درخواستیں اپیلوں میں تبدیل کر کے منظور کر لیں، مبینہ سازش سے متعلق شواہد ٹرائل کے دوران ہی جانچے جائیں گے۔

تحریری فیصلے کے مطابق ملزم کو فی کیس 1لاکھ روپے کے مچلکوں پر بعد از گرفتاری ضمانت دی جاتی ہے، لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت کیس میں حتمی قسم کی فائنڈنگ دی، سپریم کورٹ ایسی کوئی آبزرویشن نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے ہی مقدمات میں دیگر ملزمان کو ضمانت دی جا چکی ہے، بانی پی ٹی آئی کا کیس بھی اسی تسلسل کے اصول پر دیکھا جائے گا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے 24جون کے فیصلے کے خلاف 8 اپیلیں دائر کی گئیں، بانی پی ٹی آئی کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں 9مئی کے مقدمات درج ہوئے۔تحریری فیصلے کے مطابق ایف آئی آرز میں انسدادِ دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں، استغاثہ کا بنیادی موقف اس الزام کے گرد گھومتا ہے کہ درخواست گزار نے سازش تیار کی۔

فیصلے کے مطابق پراسیکیوٹر نے عدالت کی توجہ 3گواہوں کے بیانات، میڈیا رپورٹس کی طرف مبذول کرائی، اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ تمام شواہد درخواست گزار کو مبینہ جرائم کے ارتکاب سے جوڑتے ہیں۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی جانب سے یہ نکتہ اٹھایا گیا کہ اسی وقوع سے منسلک دیگر ملزمان ضمانت پر ہیں، ملزمان اعجاز احمد چوہدری، امتیاز محمود اور حافظ فرحت عباس کو اس عدالت نے ضمانت دے رکھی ہے۔تحریری فیصلے کہا گیا ہے کہ سپیشل پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ موجودہ درخواست گزار کا کیس بالکل مختلف ہے، اس معاملے میں یکسانیت کے اصول کا اطلاق نہیں ہو گا۔