Live Updates

قانونی طور پر علی امین گنڈاپور کا استعفٰی نافذ العمل ہو گیا

آئین کے آرٹیکل 130 کی شک 8 کے تحت وزیراعلی نے اپنا استعفی دینا ہوتا ہے اس میں گورنر کے قبول کرنے کا کوئی عنصر شامل نہیں ہے، سلمان اکرم راجہ کی وضاحت

muhammad ali محمد علی ہفتہ 11 اکتوبر 2025 20:33

قانونی طور پر علی امین گنڈاپور کا استعفٰی نافذ العمل ہو گیا
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 اکتوبر2025ء) قانونی طور پر علی امین گنڈاپور کا استعفٰی نافذ العمل ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اور سینئر قانون دان سلمان اکرم راجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گورنر کو علی امین کا استعفی مل چکا ہے اور اس نے تسلیم بھی کر لیا ہے کہ استعفی اس کو مل چکا ہے ۔آئین کے آرٹیکل 130 کی شک 8 کے تحت وزیراعلی نے اپنا استعفی دینا ہوتا ہے اس میں گورنر کے قبول کرنے کا کوئی عنصر شامل نہیں ہے ااس حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے بھی موجود ہیں کہ آئینی عہدوں کے استعفے اس چیز کے محتاج نہیں ہیں کہ انہیں کوئی منظور کرے۔

وزیراعلی گورنر کا ماتحت نہیں ہوتا کہ اس نے اس کو چارج چھوڑنے کی اجازت دینی ہوتی ہے۔ آئین کے مطابق جب ایک وزیراعلی استعفی دے دے تو اسمبلی کے اگلے سیشن میں نیا وزیراعلی منتخب کیا جائے۔

(جاری ہے)

تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ہم آگے بڑھیں گے ان شااللہ سوموار کے دن خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس ہوگا جس میں سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلی منتخب کرلیا جائے گا۔

دوسری جانب مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ اگر کوئی ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈال کرحکومت بنانے کا سوچ رہا ہے تو وہ یہاں حکومت نہیں بنا سکےگا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان نے جو باتیں کہی ہیں، آپ بتائیں خیبرپختونخوا میں اب تک 22 آپریشنز کے بعد کیا وہ درست ثابت ہوئی ہیں یا نہیں. انشاء اللہ ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر کوئی یہاں حکومت بنا لے گا تو ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ کوئی حکومت نہیں بنا سکے گا۔ اسد قیصر نے کہا کہ اس وقت صوبے میں جو صورتِ حال ہے، آج ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسزکے جوان شہید ہوئے، اُس دن اورکزئی میں ایک خوبصورت میجر شہید ہوا۔ ہم سب شہداء کے ساتھ ہیں، یہ ہمارے بچے ہیں۔ میرے بہت سے طلبہ میجر، کرنل اور ایک دو بریگیڈیئر بھی بن چکے ہیں۔

میرے کئی رشتہ دار پاک فوج میں ہیں۔ ہم کوئی الگ لوگ نہیں، سب ایک ہی ہیں۔ ہم تو صرف یہ بات کرتے ہیں کہ آئین نے سب کی jurisdiction متعین کی ہے کہ کس کا کیا کام ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ سب اپنے حلف کے مطابق اپنی jurisdiction میں رہتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ میں سہیل آفریدی کے حوالے سے بات کروں گا۔ جب میں پاکستان تحریکِ انصاف کا صوبائی صدر تھا تو سہیل آفریدی اُس وقت انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن پشاور یونیورسٹی کا کیمپس صدر تھا۔

بعد ازاں وہ ڈویژن صدر بنا اور پھر صوبائی صدر کے عہدے پر فائز ہوا۔ یعنی اُس نے زمانۂ طالب علمی سے ہی سیاست کا آغاز کیا۔ سہیل آفریدی نے پشاور یونیورسٹی سے ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی ہے اور اب اُس کا ایم فل مکمل ہونے والا ہے۔ اُس کا تعلق پاکستان کے سب سے پسماندہ ضلع خیبر (سابق فاٹا) سے ہے۔ جو بھی اُسے جانتا ہے، جانتا ہے کہ وہ نہایت باوقار، باادب، شائستہ اور اچھے کردار کا نوجوان ہے۔ اِنشاءاللہ وہ صوبے کے عوام، خصوصاً نوجوانوں کی نمائندگی بہترین انداز میں کرے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات