Live Updates

وفاقی حکومت فاٹا کے عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے

فاٹا کے انضمام کو7 سال ہو گئے لیکن ابھی تک این ایف سی ایوارڈ میں حصہ نہیں ملا، این ایف سی میں سالانہ 1 ہزار ارب روپے فاٹا کیلئے مختص ہونے تھے، مگر اس پرعمل نہیں ہوا۔ رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 11 اکتوبر 2025 19:41

وفاقی حکومت فاٹا کے عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل میں مکمل طور پر ناکام ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11 اکتوبر 2025ء ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ اگر کوئی ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈال کرحکومت بنانے کا سوچ رہا ہے تو وہ یہاں حکومت نہیں بنا سکےگا۔ ایکس کے مطابق اسد قیصر نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے انضمام کو سات سال ہو گئے ہیں، لیکن ابھی تک ہمیں این ایف سی ایوارڈ میں اپنا حصہ نہیں ملا۔

سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ہر صوبے نے اپنے این ایف سی حصے سے تین فیصد فاٹا کو دینا تھا اور سالانہ ایک ہزار ارب روپے فاٹا کے لیے مختص کیے جانے تھے، مگر اس پر کوئی عمل نہیں ہوا۔ وفاقی حکومت فاٹا کے عوام سے کیے گئے اپنے وعدوں میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جو باتیں کہی ہیں، آپ بتائیں خیبرپختونخوا میں اب تک 22 آپریشنز کے بعد کیا وہ درست ثابت ہوئی ہیں یا نہیں. انشاء اللہ ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر کوئی یہاں حکومت بنا لے گا تو ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ کوئی حکومت نہیں بنا سکے گا۔ اسد قیصر نے کہا کہ اس وقت صوبے میں جو صورتِ حال ہے، آج ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کے جوان شہید ہوئے، اُس دن اورکزئی میں ایک خوبصورت میجر شہید ہوا۔ ہم سب شہداء کے ساتھ ہیں، یہ ہمارے بچے ہیں۔ میرے بہت سے طلبہ میجر، کرنل اور ایک دو بریگیڈیئر بھی بن چکے ہیں۔

میرے کئی رشتہ دار پاک فوج میں ہیں۔ ہم کوئی الگ لوگ نہیں، سب ایک ہی ہیں۔ ہم تو صرف یہ بات کرتے ہیں کہ آئین نے سب کی jurisdiction متعین کی ہے کہ کس کا کیا کام ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ سب اپنے حلف کے مطابق اپنی jurisdiction میں رہتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دیں۔ 
اسد قیصر نے کہا کہ میں سہیل آفریدی کے حوالے سے بات کروں گا۔ جب میں پاکستان تحریکِ انصاف کا صوبائی صدر تھا تو سہیل آفریدی اُس وقت انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن پشاور یونیورسٹی کا کیمپس صدر تھا۔

بعد ازاں وہ ڈویژن صدر بنا اور پھر صوبائی صدر کے عہدے پر فائز ہوا۔ یعنی اُس نے زمانۂ طالب علمی سے ہی سیاست کا آغاز کیا۔ سہیل آفریدی نے پشاور یونیورسٹی سے ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی ہے اور اب اُس کا ایم فل مکمل ہونے والا ہے۔ اُس کا تعلق پاکستان کے سب سے پسماندہ ضلع خیبر (سابق فاٹا) سے ہے۔ جو بھی اُسے جانتا ہے، جانتا ہے کہ وہ نہایت باوقار، باادب، شائستہ اور اچھے کردار کا نوجوان ہے۔

اِنشاءاللہ وہ صوبے کے عوام، خصوصاً نوجوانوں کی نمائندگی بہترین انداز میں کرے گا۔ مزید برآں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے آپشن کو ناقابل عمل قرار دے دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی سیکریٹریٹ میں آئینی ماہرین کا اجلاس ہوا، جس میں مستعفی ہونے والے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے آپشن پر غور کیا گیا۔

آئینی ماہرین نے قرار دیا ہے کہ اسمبلی سیکریٹریٹ کا کہنا ہےکہ وزیراعلیٰ استعفیٰ دے چکے ہیں، اب چوں کہ علی امین گنڈاپور استعفیٰ دے چکے، اس لیے مستعفی وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک نہیں لائی جاسکتی۔ ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک کو عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے، پی ٹی آئی نے آئینی ماہرین اوراسمبلی سیکرٹریٹ کی سفارشات کے بعد عدم اعتماد کا فیصلہ موخر کر دیا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات