معیشت کی ترقی ،دوست ممالک کے طویل ساتھ کیلئے مالیاتی ڈسپلن نا گزیر ہے‘ خادم حسین

سی پیک کے تحت آئی پی پیز کیلئے ریوالونگ اکائونٹ کھولنے کی شرط رکھی جا سکتی ہے ‘ رکن بورڈ آف ڈائریکٹر سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی

جمعہ 22 اگست 2025 12:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اگست2025ء)فائونڈر ز گروپ کے سرگرم رکن ،پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن ، سینئر نائب صدر فیروز پور روڈ بورڈاورسابق ممبر لاہور چیمبر آف کامرس خادم حسین نے کہا ہے کہ اگر ہمیں معیشت کی ترقی اور دوست ممالک کا طویل ساتھ چاہیے تو اس کیلئے مالیاتی معاملات میں ڈسپلن نا گزیر ہے ،بجلی کے شعبے کے گردشی قرضے کے تصفیے کی رقم 18 بینکوں کے ری فنانسنگ کے ذریعے کمپنیوں بشمول چینی آئی پی پیز کو فراہم کی جانی ہے لیکن اس کی منظوری چینی حکومت کی منظوری پر منحصر ہے اور یہ آسان مرحلہ نہیں ہے ۔

اپنے بیان میں انہو ں نے کہا کہ میڈیا رپورٹ میں چین کے ذرائع کے حوالے سے آرہا ہے کہ چین کی جانب سے یہ عائد شرط عائد ہونے کا امکان ہے کہ سی پیک کے تحت آئی پی پیز کے لیے ایک ریوالونگ اکائونٹ کھولا جائے،یہ اکائونٹ مستقبل میں تمام کیپیسیٹی چارجز کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائے گا اور اگر تعمیل نہ ہوئی تو اسے موثر طور پر واجب الادا ادائیگیوں میں ڈیفالٹ سمجھا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے تحت اگست 2025 کے لیے بننے والے انوائسز کو اکتوبر 2025 کے اندر جاری کرنا ہوگا تاکہ کسی مزید تاخیر سے بچا جا سکے اور آئندہ کسی اضافی لیٹ پے منٹ سرچارجز کو روکا جا سکے اور اس سے مستقبل میں کوئی نیا گردشی قرضہ پیدا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک سخت شرط ہوگی اور ماضی کو دیکھتے ہوئے اگلے 10 سے 20 سال تک بروقت ادائیگیوں کی ضمانت دینا مشکل ہے جبکہ دوسری شرط اپ فرنٹ ٹیرف پر بھی ہو سکتی ہے۔ حکومت کو لیٹ پے منٹ سرچارجز میں حکومتی خواہش کے سو فیصد کی بجائے پچاس فیصد رعایت ملنے کا امکان ہے لیکن مستقبل میں اسے دوہرائے جانے کی صورت میں معاف شدہ لیٹ پے منٹ سرچارجز دوبارہ واجب الادا ادائیگیوں کا حصہ بن سکتا ہے۔