زمینی حملہ ستمبر تک ملتوی کر دیا گیا، اسرائیلی میڈیا

شہر پر قبضے کے لیے فوج غزہ کے ٹاورز گرانا شروع کرے گی،رپورٹ

ہفتہ 23 اگست 2025 13:05

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2025ء)اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ شہر میں باقی ٹاورز کو گرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ شہر پر دوبارہ قبضہ کرنے کے اپنے منصوبے کے حصے کے طور پر ایسا کیا جائے گا۔ اسی طرح رفح اور خان یونس کے جنوب میں بڑے پیمانے پر تباہی کی پالیسی اختیار کی گئی ہے۔اسرائیلی میڈیانے کہا کہ غزہ سٹی پر اسرائیلی حملہ عربات جدعون آپریشن کے پہلوں کی نقل کرے گا۔

اس میں غزہ سٹی کے اطراف نئی فوجی سڑکوں کی تعمیر اور ممکنہ طور پر اہم سڑکوں پر عمارتوں کی بڑے پیمانے پر تباہی شامل ہے۔ حال ہی میں رفح اور خان یونس میں ایسا ہی کیا گیا ہے۔اخبار نے مزید کہا کہ مشرقی خان یونس میں چھاتہ بردار بریگیڈ نے تین سے چار منزلہ 2,000 سے زیادہ عمارتوں کو گرا دیا جن کا تعلق عسکریت پسندوں سے تھا یا ان کا استعمال سرنگوں تک رسائی کے لیے کیا جاتا تھا۔

(جاری ہے)

اخبار نے کہا کہ غزہ شہر کی شہری نوعیت، جو خان یونس یا بیت حنون سے کم بلند ہے، ایک منفرد چیلنج پیش کرتی ہے کیونکہ شہر کے مغربی محلوں میں بہت سی بلند عمارتیں یعنی 10 سے 15 منزلہ عمارتیں اب بھی موجود ہیں۔اخبار نے مزید کہا کہ یہ عمارتیں حماس کے ٹینک شکن یونٹوں، سنائپرز اور نگرانی کے مقامات کو پناہ دے سکتی ہیں یا سرنگوں کے ایک وسیع نیٹ ورک کو چھپا سکتی ہیں۔

جنگ کے کئی مہینوں کے دوران اسرائیلی فوج نے غزہ میں کثیر منزلہ مکانات اور اونچے رہائشی ٹاورز کو تباہ کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ اخبار نے مزید کہا کہ ان ڈھانچوں کی تباہی کے لیے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور بھاری انجینئرنگ آلات کی ضرورت ہوگی جن میں سے کچھ 22 ماہ کی جنگ کی وجہ سے پرانے ہو چکے ہیں۔اخبار نے مزید کہا کہ زمینی حملہ، جسے ممکنہ طور پر ستمبر تک ملتوی کر دیا جائے گا، میں تقریبا دس لاکھ اہل غزہ کا جنوب کی طرف انخلا ہوگا۔ یہ ایک پیچیدہ کام ہے اور اقوام متحدہ کے تعاون پر منحصر ہے۔ اخبار کے مطابق ہزاروں ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کے احکامات موصول ہوئے ہیں جن میں سے کچھ ستمبر کے اوائل میں خدمت شروع کر دیں گے۔