
پاکستانی زرعی ماہرین کی چین میں تربیت مکمل، بیج ، ڈرون اورتحقیق میں اہم پیش رفت
جمعرات 28 اگست 2025 14:04
(جاری ہے)
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یہ پروگرام چین اور پاکستان کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کی قیادت کے مابین طے پانے والے اتفاقِ رائے کا عملی مظہر ہے۔
اس منصوبے کے تحت پاکستان سے 1,000 زرعی ماہرین کو چین بھیجا جا رہا ہے تاکہ وہ جدید زرعی علوم و ٹیکنالوجی میں تربیت حاصل کر سکیں۔ پہلے بیچ کے شرکا ء کو مویشیوں کی افزائش، جینیاتی تحقیق، بیماریوں کی روک تھام، بیجوں کی پیداوار و پروسیسنگ، اور دیگر اہم شعبوں میں مہارت دی گئی۔ اکبر جیسے تربیت یافتہ شرکائ جو حقیقی زرعی علم حاصل کر چکے ہیں، اب چین-پاکستان زرعی تعاون کو فروغ دینے اور دوستی کے سفیر بننے کے لیے عملی کردار ادا کر رہے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق علی، جنہوں نے ہوازونگ ایگریکلچرل یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے، اس بار بیجوں کی تیاری اور پروسیسنگ کے شعبے میں خصوصی تربیت حاصل کر کے واپس لوٹے ہیں۔ اٴْن کا کہنا تھا، "مجھے معلوم ہوا کہ 2021 میں پاکستان میں قائم ہونے والا چین-پاکستان بائیو ہیلتھ زرعی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیمانسٹریشن پارک کئی ایسی گندم کی اقسام پر کام کر رہا ہے جو پاکستانی زمین کے لیے موزوں، زیادہ پیداوار دینے والی اور اعلیٰ معیار کی ہیں۔ 2020 میں ڈاکٹریٹ مکمل کرنے کے بعد، علی پاکستان میں ایک بڑی زرعی کمپنی میں کام کر رہے ہیں، جہاں وہ گندم کی نئی اقسام کی تیاری کے ذمہ دار ہیں۔ انہیں چین-پاکستان زرعی تعاون کے وسیع امکانات کا بخوبی علم ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس بار چین واپس آنا علی کے لیے ایک خوشگوار اور یادگار تجربہ تھا۔ انہوں نے کہا چین میں گزارا گیا وقت میری قیمتی ترین یادوں میں سے ہے۔ میں بہت خوش ہوں کہ دوبارہ یہاں آیا۔ یانگلنگ میں میں نے زرعی ٹیکنالوجی کا مستقبل اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس تربیت میں پاکستان کی اصل ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک جامع نصاب بنایا گیا، جس میں نظریاتی تعلیم، فیلڈ انویسٹی گیشنز، عملی تربیت اور ثقافتی تجربات شامل تھے۔ اس سے ایسی بین الشعبہ مہارت رکھنے والی افرادی قوت تیار ہوئی جو زرعی ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ چین اور پاکستان کی ثقافت سے بھی واقف ہے، جو عالمی زرعی پائیدار ترقی اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی اعلیٰ معیار کی تعمیر میں نئی روح پھونک رہی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق تربیت کے دوران، شرکائ نے چینی زرعی کمپنیوں کے ساتھ ڈرون ٹیکنالوجی اور مخصوص پھلوں و سبزیوں کی کاشت جیسے شعبوں میں 10 سے زائد ابتدائی تعاون کے معاہدے کیے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق علی نے کہا یہ ٹیکنالوجیز پاکستان میں زرعی تبدیلی کے لیے بے حد ضروری ہیں۔ حالیہ دنوں میں، وہ چین اور پاکستان کی زرعی کمپنیوں کے درمیان رابطے کا پٴْل بنانے میں مصروف ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ چینی ٹیکنالوجی اور آلات جلد از جلد پاکستان پہنچائے جائیں اور چین کی زرعی ترقیات سے زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہوںمزید اہم خبریں
-
پانی بہت تیزی سے آ رہا ہے، گھروں کو خالی کر دیں
-
سیلابی صورتحال انتہائی خطرناک ہے، پورے پنجاب میں ادارے کام کررہے ہیں
-
پنجاب حکومت مکمل ناکام ہو چکی
-
دوتین سال میں سڑکوں، پلوں کے ٹوٹنے کی وجہ 40سال سے قائم کرپشن کا کلچر ہے
-
کسی بھی ملک میں آبی گزر گاہوں پر تجاوزات کی تعمیرحکومت کی ناکامی ہوتی ہے
-
عالمی مارکیٹ میں تیل سستا ہونے کے باوجود پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان
-
دریائے راوی کا بند ٹوٹ گیا، لاہور کے کئی علاقوں میں سیلابی پانی داخل
-
گندم کی قیمت میں یکدم 50 فیصد اضافہ
-
سندھ اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں 200فیصد اضافہ قابل مذمت اور عوام دشمن فیصلہ ہے
-
تریموں، پنجند بیراجوں کے اسٹرکچر کو شدید نقصان کا خطرہ
-
2026 کے آخر تک خام تیل کی قیمتیں کم ہوکر 50 ڈالر فی بیرل کی سطح پرآنے کا امکان
-
پیپلزپارٹی کراچی دشمنی ترک کرے، 2001 کا بااختیار بلدیاتی نظام نافذ کیا جائے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.