Live Updates

سیلابی صورتحال انتہائی خطرناک ہے، پورے پنجاب میں ادارے کام کررہے ہیں

امید ہے کہ شاہدرہ کے مقام پر 4سے 5گھنٹوں بعد پانی کم ہونا شروع ہوجائے گا، آئندہ دریاؤں کے اندر تعمیرات کی اجازت نہیں دیں گے۔چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 28 اگست 2025 23:27

سیلابی صورتحال انتہائی خطرناک ہے، پورے پنجاب میں ادارے کام کررہے ہیں
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔28 اگست 2025ء ) چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کہا ہے کہ سیلابی صورتحال انتہائی خطرناک ہے ، آئندہ دریاؤں کے اندر تعمیرات کی اجازت نہیں دیں گے۔ میڈیا کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب نے شاہدرہ کے مقام پردریائے راوی کا دورہ کیا، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے پنجاب میں 10سے 15اموات ہوئی ہیں، صورتحال انتہائی خطرناک ہے ، پورے پنجاب میں ادارے کام کررہے ہیں، امید ہے کہ شاہدرہ کے مقام پر 4سے 5گھنٹوں بعد پانی کم ہونا شروع ہوجائے گا، آئندہ دریاؤں کے اندر تعمیرات کی اجازت نہیں دیں گے۔

دوسری جانب لاہور ڈویژن میں سیلاب سے متاثرہ مختلف علاقوں میں 16 کالجز کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر کالجز کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے تحت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 16 کالجز میں چھٹی کا اعلان کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 29 اور 30 اگست کو مختلف علاقوں میں کالجز بند رہیں گے۔ ان علاقوں میں شاہدرہ، چوہنگ اور بند روڈ ، شرقپور شریف، فیروزوالہ، خانقاہ ڈوگراں اور نارنگ منڈی کے کالجز میں چھٹی کی گئی ہے۔

اسی طرح ننکانہ صاحب کے علاقوں منڈی فیض آباد اور سید والا کے میں بھی کالجز میں 2 روز کی چھٹی کردی گئی ہے۔ قصور کے علاقے کنگن پور میں بھی کالجز بند رکھنے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں ۔یاد رہے سیلاب سے متاثرہ کچھ علاقوں میں سکول بھی بند کردئیے گئے ہیں۔ آئی پی اے کے مطابق دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے بریفنگ میں بتایا کہ پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 2 لاکھ10ہزار افرادکو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، جس میں پاک فوج، رینجرز، ریسکیو 1122 اور پی ڈی ایم اے پنجاب نے حصہ لیا انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں دریائے ستلج کی قریبی آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف کی ہدایات پر تمام متعلقہ فارمیشنز دیگر اداروں سے مل کر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں دریائے راوی میں شاہدرہ پر پانی میں اضافے کے بعد اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاﺅ ایک لاکھ 45 ہزار 160کیوسک ہو گیا ہے. کمشنر لاہور کا کہناہے کہ شاہدرہ سے 1 لاکھ60 ہزار کیوسک ریلا گزررہاہے ، ابھی تک راوی میں سیلابی صورتحال قابو میں ہے راوی سائفن سے اس وقت ایک لاکھ 91 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے انہوں نے بتایا کہ دریائے راوی کی گنجائش 2 لاکھ 50ہزارکیوسک ہے ضلعی انتظامیہ سمیت تمام محکموں کی تیاری مکمل ہے اور ہائی الرٹ پرہیں دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر سیلاب کا زور کم ہونے لگا ہے، پانی کا بہا ﺅایک لاکھ52 ہزار کیوسک پر آگیا دوسری جانب دریائے راوی نے نارنگ منڈی میں تباہی مچا دی، ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی تباہ ہو گئی، متعدد دیہات زیر آب آ گئے، کئی دیہات اور ڈیرہ جات کا زمینی راستہ منقطع ہو گیا،کجلہ، جاجوگل، میروال، برج ، لونگ والا ، پسیانوالہ,منڈیالی سمیت درجنوں ڈیرہ دیہات کا زمینی راستہ منقطع ہو چکا ہے علاقہ مکینوں کی اپنی مدد آپ کے تحت مال مویشی محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل جاری ہے، حکومت کی جانب سے سیلابی علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع نہ کی جا سکیں،دریائے راوی میں شرقپور کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہورہی ہے راوی کا پانی کناروں سے نکل کر جنگل سے گزرتا ہوا حفاظتی بند کے ساتھ لگ گیا، شرقپور کے حفاظتی بند کے ساتھ 1988 کے بعد اب پانی پہنچا ہے، شاہدرہ سے گزرنے والا ایک لاکھ پچپن ہزار کیوسک والا ریلہ دن 11 بجے تک شرقپور پہنچے گا۔

Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات