&تربت ضلع کیچ کا سب کا شہر منصوبوں پر لگنے والا سرکاری پیسہ ضائع نہیں ہونا چاہیے، بہرام گچکی

جمعرات 28 اگست 2025 20:10

[تربت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اگست2025ء) ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی خصوصی ہدایت پر اے ڈی سی ریونیو کیچ مقبول انور رند نے ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر ،تربت سٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ، بہرام گچکی کے ہمراہ تربت سٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے تحت بننے والی سڑکوں کا تفصیلی دورہ کیا۔اس موقع پر دیگر اہلکاروں میں پروجیکٹ انجینئر قاسم گچکی، پروجیکٹ انجینیئر یاسر گورگیج ،ایس ڈی او پروجیکٹ یعقوب گچکی، انجینئر بی اینڈ آر عبید شاد، اسسٹنٹ ریونیو آفیسر صابر رئیس، پٹواری انیس احمد اور زاہد حسین بھی ان کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر اے ڈی سی ریونیو ضلع کیچ مقبول انور رند نے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چند دکانداروں نے اپنی دکانوں سے متعلق تحفظات اور درخواستیں جمع کرائی ہیں جن کا مکمل جائزہ لیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ تسلسل کے ساتھ دورے کر رہی ہے تاکہ تمام معاملات بہتر طریقے سے حل ہوں اور متاثرہ دکانداروں کو ان کا معاوضہ دے کر نئی تعمیرات کی راہ ہموار کی جائے۔

اس موقع پر ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر بہرام گچکی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب انہوں نے چارج سنبھالا تو سٹی پروجیکٹ کے تمام کام تعطل کا شکار تھے۔ اس کی بڑی وجہ پرانے ریٹس اور فنڈز کی کمی تھی جس کے باعث کانٹریکٹرز نے کام روک دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس نے مسئلہ صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی ظہور احمد بلیدی کے ساتھ اٹھایا گیا، جنہوں نے واضح کیا کہ تربت ضلع کیچ کا سب کا شہر ہے اور اتنے بڑے منصوبے پر لگنے والا سرکاری پیسہ ضائع نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بعدازاں پروجیکٹ کو نئے ریٹس کے مطابق ریوائز کرکے پی این ڈی سے منظوری حاصل کی گئی اور منصوبے کو دوبارہ فعال بنایا گیا۔بہرام گچکی نے مزید کہا کہ اب منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے اور ترجیحی بنیادوں پر تین بڑی سڑکوں پر توجہ دی جارہی ہے جس میں ایئرپورٹ چوک سے عائشہ مسجد تک، ایئرپورٹ چوک سے چاہ سر کراس اور چاہ سر کراس سے شاہی تمپ تک کی سڑکیں شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ زمین کے حصول اور دکانوں کے معاوضے کے معاملات پر سروے کیا جارہا ہے تاکہ کسی شہری کی حق تلفی نہ ہو اور سب کو ان کا جائز معاوضہ دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس سال فنڈز کی فراہمی محدود ہے تاہم صوبائی پی اینڈ ڈی وزیر ظہور بلیدی اور سابق وزیراعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ دونوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کہ آئندہ مرحلے کے لیے مزید وسائل فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔دریں اثناعوامی حلقوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر منصوبہ وقت پر مکمل ہوجائے تو نہ صرف تربت شہر کی ٹریفک میں آسانی پیدا ہوگی بلکہ معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا