پشاور ہائی کورٹ نے ملٹی ڈرگ ریسسٹنٹ، ٹی بی اور ہیپاٹائٹس سی جیسے موذی امراض میں مبتلا ملزم کو طبی بنیادوں پر ضمانت دے دی

ہفتہ 30 اگست 2025 15:52

ڈیرہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اگست2025ء) پشاور ہائی کورٹ کے ڈیرہ اسماعیل خان بینچ کے جسٹس انعام اللہ خان نے ملٹی ڈرگ ریسسٹنٹ ٹی بی اور ہیپاٹائٹس سی جیسے موذی امراض میں مبتلا ملزم کو طبی بنیادوں پر ضمانت دے دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ جیل میں مناسب طبی سہولیات فراہم نہ کرنا قیدی کے ساتھ غیر انسانی سلوک کے مترادف ہے۔

شہباز خیل پولیس اسٹیشن ضلع لکی مروت میں ملزم سیال محمد عرف سیال کے خلاف دھماکا خیز مواد ایکٹ اور آرمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج تھا۔ پولیس نے کارروائی کے دوران ملزمان سے SMG رائفلز، ہینڈ گرنیڈز اور گولیاں برآمد کی تھیں۔ملزم کی ضمانت کی درخواست پہلے ایڈیشنل سیشن جج لکی مروت اور بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ بنوں بینچ نے مسترد کردی تھی، تاہم طبی بنیادوں پر دائر درخواست پر اسٹینڈنگ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے ضمانت منظور کرلی۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں ملزم سیال محمد عرف سیال کو سنگین اور متعدی بیماریوں کے باعث مکمل علیحدگی، خاص خوراک اور خصوصی علاج کی سفارش کی گئی تھی۔فیصلے میں جسٹس انعام اللہ خان نے لکھا:"زندگی بچانا انسانی آئین کا اولین تقاضا ہے، سخت سے سخت مجرم کی زندگی بھی قیمتی ہے۔ عدالتوں کا فرض ہے کہ قیدیوں کو لگنے والی متعدی بیماریوں سے دیگر قیدیوں کی جان کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

"عدالت نے ملزم کو دو لاکھ روپے کے ضمانتی بانڈز پر ضمانت دی اور واضح کیا کہ قیدی کی بیماری نہ صرف اس کی اپنی زندگی کے لیے بلکہ جیل میں موجود دیگر قیدیوں کے لیے بھی خطرہ ہے۔اس تاریخی فیصلے کو انسانی ہمدردی اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کی شاندار مثال قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین قانون کے مطابق، یہ فیصلہ مستقبل کے ایسے مقدمات کے لیے ایک رہنما اصول کی حیثیت اختیار کرے گا۔\378