اسرائیل پورے مغربی کنارے کو ضم کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے، فلسطینی مندوب

ہفتہ 30 اگست 2025 15:49

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2025ء)اقوام متحدہ میں فلسطین کے مندوب ریاض منصور نے کہا ہے کہ اسرائیل پورے مغربی کنارے کو ضم کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ نیو یارک میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں غزہ میں جنگ روکنے کے لیے بین الاقوامی حمایت ملی ہے۔اسرائیل کی سول ایڈمنسٹریشن سے منسلک سپریم پلاننگ کمیٹی نے ای ون پراجیکٹ کے تحت نئی بستیاں قائم کرنے کے منصوبے کو حتمی منظوری دے دی ہے جس کا اعلان انتہا پسند وزیر خزانہ سموٹریچ نے 14 اگست کو کیا تھا۔

سموٹریچ نے کہا تھا کہ یہ ایک ایسا قدم ہے جو فلسطینی ریاست کے قیام کے امکان کو مکمل طور پر ختم کر دے گا۔ای ون منصوبہ ایک بستی کاری کا منصوبہ ہے جسے اسرائیلی حکومت نے 1999 میں منظور کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس میں 12,000 دونم (تقریبا 12 ملین مربع میٹر) فلسطینی اراضی شامل ہے۔ یہ اراضی اسرائیلی- فلسطینی تنازع میں سب سے زیادہ حساس علاقوں میں سے ایک ہے۔اس منصوبے کا مقصد مشرقی القدس کو مغربی کنارے میں اس کے مشرق میں واقع معالی ادومیم جیسی متعدد اسرائیلی بستیوں سے جوڑنا ہے۔

یہ اس علاقے میں فلسطینی اراضی پر قبضہ کر کے اور نئی بستیاں قائم کر کے کیا جائے گا۔ 31 عرب اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور خلیج تعاون کونسل نے ای ون علاقے میں بستیوں کے اس منصوبے کی شدید مذمت کردی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی فوری طور پر اس منصوبے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ تنظیم سلام ناو نے اسے اسرائیل کے مستقبل اور پرامن دو ریاستی حل کے کسی بھی موقع کے لیے مہلک قرار دیا۔ تنظیم نے کہا اس منصوبے سے خونریزی کے مزید سال یقینی بن جائیں گے۔