نئے صوبوں کی تشکیل کے بحث کو قومی وحدتوں کے خاتمے اور استعماری پلان کا حصہ قرار دیکرمسترد کرتے ہیں، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی

ہفتہ 30 اگست 2025 19:55

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اگست2025ء) پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کی مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں ملک میں نئے صوبوں کی تشکیل کے بحث کو قومی وحدتوں کے خاتمے کی استعماری پلان کا حصہ قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ مملکت پاکستان 23 مارچ 1940 کے قرار داد کے تحت پشتون ، بلوچ ،سندھی، سرائیکی، بنگالی اور پنجابی اقوام کے تاریخی سرزمین پر 1947 میں قائم ہوا۔

اس تاریخی قرار داد کا اصل مقصد ملک کے موجودہ جغرافیائی وجود میں ان قومی وحدتوں کے خود مختار اور مقتدر ریاستوں کا قیام عمل میں لانا تھا۔ مگر ملک پر مسلط استعماری قوتوں نے سول اور فوجی بیوروکریسی کی آمرانہ اقدامات اور چار طویل مارشل لائوں کے ذریعے اس ملک میں قوموں اور عوام کی ایک جمہوری فیڈریشن کی تشکیل کا راستہ مسلسل روکا ہے۔

(جاری ہے)

اور آمریت کے ہر دور میں قومی وحدتوں کی حقیقی وفاقی پارلیمانی نظام کے خاتمے اور ملک پر صدارتی آمرانہ نظام مسط کرنے کی کوشش کی گئی اس ملک کے قوموں اور عوام کی جمہوری تحریکوں کی طویل جدوجہد اور قربانیوں کے بعد سنہ 2010 میں 1973 کے آئین کے 101 آرٹیکلز کو تبدیل کرکے اٹھارویں آئینی ترمیم منظور کی گئی جن میں قوموں کی خود مختاری اور حاکمیت کے حقوق اور اختیارات ایک حد تک تسلیم کیے گئے اس ترمیم کے وقت پشتونوں کے ساتھ وعدہ کیا گیا کہ آنے والے وقتوں میں لسانی، ثقافتی اور تاریخی بنیادوں پر متحدہ اور خود مختار قومی وحدت (متحدہ پشتونخوا صوبہ ) کی تشکیل کا برحق مطالبہ تسلیم کیا جائیگا ۔

اور ملک میں قومی وحدتوں کے اختیارات میں مزید اضافہ ہوگا اور متحدہ پشتون قومی وحدت کے قیام تک موجودہ مشترکہ صوبے میں پشتون بلوچ قومی برابری کو یقینی بنایا جائیگا۔ لیکن ملک کے استعماری قوتوں اور مقتدرہ نے اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کرنے خود مختار او ر قومی وحدتوں کے خاتمے کے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھا جو موجودہ غیر آئینی اور فارم 47 کی مسلط کردہ حکومت کے قیام پر منتج ہواہے جس کے ذریعے آئین میں قوموں اور عوام کی بنیادی قومی و انسانی حقوق کے خلاف غیر آئینی ترامیم کرکے تمام اختیارات مقتدرہ کے حوالے کے گئے۔

جس سے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) اور ایپکس کمیٹیوں جیسے غیر آئینی اداوں کے ذریعے بد ترین آمریت کا نظام مسلط کیا ہے اور آئین کے تحت قائم اداروں کونسل آف کامن انٹرسٹ (CCI ) اور نیشنل فنانس کمیشن (NFC ) اور دیگر اداروں کو مکمل طور اور مسلسل نظر انداز کیا جارہاہے۔ اس طرح قومی وحدتوں (صوبوں) کے اختیارات کا خاتمہ کرکے ملک میں ڈویژن کی سطح پر انتظامی اکائیوں کے نام پر پنجاب کی استعماری بالادستی کا ایسا نظام مسلط کرنا چاہتی ہے جس میں قوموں کے تمام قدرتی وسائل معدنیات کی پیش بہا ذخائر کی نیلام کا اختیار سٹیبلشمنٹ اور مقتدرہ کو حاصل ہو مگر ا س ملک کے غیور اقوام و عوام اپنی طویل تاریخی جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجے میں حاصل کردہ آئینی حقوق و اختیارات سے ہر گز دستبردار نہیں ہونگے۔

اور ان غیر آئینی اور قومی وحدتوں کی خاتمے جیسے عوام و اقوام دشمن اقدام کے خلاف متحد اور منظم ہوکر جدوجہد کریگی