Live Updates

دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب، پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان

سندھ کے حساس بندوں کو مضبوط بنانے کا کام تیزی سے جاری، کے کے بند پر سینکڑوں ٹرک پتھر کے پہنچادیے گئے

اتوار 31 اگست 2025 12:55

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2025ء)دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی جس سے گڈو، سکھر اور کوٹری بیراجوں پر نچلے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔تفصیلات کے مطابنق دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں اتار چڑھا ئوکا سلسلہ برقرار ہے۔ اس وقت پانی کی آمد 3 لاکھ 22 ہزار 819 کیوسک جبکہ اخراج 3 لاکھ 7 ہزار 956 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گڈو بیراج کے مقام 66 ہزار 479 کیوسک پانی کی سطح کم ہوئی۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔حکام کے مطابق آئندہ 4 روز تک پنجند سے پانی کا ریلا گڈو بیراج کے مقام پر پہنچے گا جس کے بعد مزید سطح بلند ہونے کا امکان ہے، 4 سے 5 ستمبر کے درمیان بڑا ریلا پہنچے گا۔

(جاری ہے)

سکھر بیراج پر بھی نچلے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے، اور پانی کی سطح تین لاکھ 3 ہزار کیوسک ہوگئی ہے، جبکہ سکھر بیراج سے کوٹری بیراج کے لیے دو لاکھ 52 ہزار کیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے۔

کوٹری بیراج پر بھی نچلے درجے کے سیلاب خدشہ ہے، اور کوٹری بیراج پر پانی کی سطح دو لاکھ 73 ہزار ہوگئی، جبکہ کوٹری بیراج سے دو لاکھ 44 ہزار کیوسک پانی سمندر میں چھوڑا جارہا ہے۔کوٹری بیراج ڈائون اسٹریم میں پانی کی سطح 2 لاکھ 35 ہزار کیوسک تک بلند ہونے سے دریا کے کچے میں آباد مکینوں کے گھروں کو پانی نے گھیر لیا۔انتظامیہ کی جانب سے کچے کے علاقے زیر آب آنے پر خانہ بدوش مکینوں کو وارننگ جاری کردی گئی ہے، جبکہ 7 ہزار سے زائد افراد کو گھر چھوڑ کر حفاظتی بندوں پر جانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر زین العابدین کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے ضلع میں 32 کلومیٹر طویل حفاظتی بندوں کا جائزہ مکمل کرلیا گیا ہے، اور دریا کے حفاظتی بند مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ 10 لاکھ کیوسک پانی کو مد نظر رکھ کر انتظامات کررہے ہیں، جبکہ گالیہوں، جامشورو، گدومل فرنٹ بندوں کا جائزہ لیا گیا ہے، گدومل فرنٹ بند کہ ریور بیلٹ پر آبادیاں ہیں جو از خود منتقل ہورہی ہیں۔

زین العابدین نے بتایا کہ پانی میں اضافے کے ساتھ محکمہ آبپاشی کی ٹیمیں بند مزید مضبوط کررہی ہیں، جبکہ کچے کے علاقے میں میڈیکل کیمپس اور لائف اسٹاک کیمپس بھی لگا رہے ہیں۔دوسری جانب دریائے سندھ کے حساس بندوں کو مضبوط بنانے کا کام تیزی سے جاری، کے کے بند پر سینکڑوں ٹرک پتھر کے پہنچادیے گئے ہیں، حفاظتی بندوں پر اسٹون ڈمپنگ کا سلسلہ جاری ہے، کندھکوٹ بند، غوث پور لوپ بند کو بھی مضبوط بنایا جارہا ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :