آسٹریلیا میں رائل میلبورن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے وابستہ دو پاکستانی سائنسدانوں کی کامیابی، آلودہ پانی سے ہائیڈروجن تیار

اتوار 31 اگست 2025 13:50

کینبرا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 اگست2025ء) آسٹریلیا میں رائل میلبورن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آر ایم آئی ٹی) سے وابستہ دو پاکستانی سائنسدانوں نے آلودہ پانی میں موجود بھاری دھاتوں کو گرین ہائیڈروجن کی تیاری کے لیے عمل انگیز کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ایک اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ ڈی ڈبلیو کے مطابق اس پیش رفت سے نہ صرف گرین ہائیڈروجن کی تیاری میں صاف پانی پر انحصار کم ہو گا بلکہ آلودہ پانی کو ری سائیکل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

پاکستان کے سائنسدان ڈاکٹر محمد حارث اور پروفیسر ناصر محمود نے یونیورسٹی آف میلبورن اور یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے محققین کے ساتھ مل کر آلودہ پانی سے گرین ہائیڈروجن تیار کرنے کا ایک سستا اور موثر طریقہ دریافت کیا ہے۔یہ دونوں سائنسدان آر ایم آئی ٹی کے انوویشن پلیٹ فارم سے وابستہ ہیں، جو سمندری اور آلودہ پانی سے صاف توانائی کے حصول کے لیے کام کر رہا ہے۔'اے سی ایس جنرل آف الیکٹروکیمسٹری‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق آلودہ پانی میں موجود بھاری دھاتوں، جیسے کہ کرومیم، نکل اور پلاٹینم کو عمل انگیز کے طور پر استعمال کیا گیا۔