امریکا فلسطینی حکام کو ویزے نہ دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے، فرانس

بدھ 3 ستمبر 2025 13:40

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 ستمبر2025ء) فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے فلسطینی حکام کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے ویزے نہ دینے کا فیصلہ ناقابل قبول ہے اور اس فیصلے کو واپس لیا جانا چاہیئے۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور ہوسٹ کنٹری ایگریمنٹ کے مطابق فلسطینی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے۔

فرانسیسی صدر کا یہ بیان سعودی ولی عہد سے بات چیت کے بعد سامنے آیا، جن کے ساتھ وہ 22 ستمبر کو نیویارک میں ’’دو ریاستی حل پر کانفرنس‘‘ کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ فرانسیسی صدر نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے جو دو ریاستی حل کے لیے بین الاقوامی سطح پر زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کرنا ہے یہی واحد راستہ ہے جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کی جائز امنگوں کو پورا کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی جارحیت، الحاق کی کوشش یا جبری بے دخلی ہماری اس کوشش کو متاثر نہیں کرے گی جو ہم نے سعودی ولی عہد کے ساتھ شروع کی ہے اور جس میں پہلے ہی کئی شراکت دار شامل ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی حکام نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور دیگر افراد کو نیویارک جانے کی اجازت نہیں دیں گے، جہاں کئی امریکی اتحادی فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔