لگتا ہے ہم نے بھارت اور روس کو کھو دیا

دونوں ملک چین کے ہو گئے، خدا کرے ان کا مستقبل طویل اور مضبوط ہو، امریکی صدر کا پیغام

muhammad ali محمد علی جمعہ 5 ستمبر 2025 22:40

لگتا ہے ہم نے بھارت اور روس کو کھو دیا
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 ستمبر2025ء) امریکی صدر کا کہنا ہے کہ لگتا ہے ہم نے بھارت اور روس کو کھو دیا، دونوں ملک چین کے ہو گئے، خدا کرے ان کا مستقبل طویل اور مضبوط ہو۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میں چین میں چینی صدر، روسی صدر اور بھارتی وزیر اعظم کی ملاقات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں امریکی صدر نے چین، روس اور بھارت کیلئے حیران کن طور پر نیک خواہشات کا اظہار کر دیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ " ایسا لگتا ہے کہ بھارت اور روس گہرے، تاریک ترین چین کے ہوگئے ہیں، خدا کرے ان کا مشترکہ مستقبل طویل اور مضبوط ہو۔" امریکی صدر کا یہ پیغام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے بعد چین کی سربراہی میں ایک نئے ممکنہ ورلڈ آرڈر کے قیام کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب امریکی صدر نے بھارت پر مزید سختیاں کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

اپنے ایک حالیہ بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت پر عائد50فیصد ٹیرف کم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ بھارت طویل عرصے سے امریکا کے ساتھ یکطرفہ تجارت کرتا رہا اوراس نے امریکی صنعت کاروں کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے امریکی مصنوعات پر دنیا کے بلند ترین ٹیکس عائد کیے، جس کی وجہ سے کئی امریکی کمپنیاں مشکلات کا شکار ہوئیں۔

انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ امریکی موٹرسائیکل ساز کمپنی ہارلے ڈیوڈسن بھارت میں اپنی مصنوعات فروخت نہیں کرسکتی تھی کیونکہ بھارت نے200 فیصد ٹیرف عائد کررکھا تھا، جس کی وجہ سے کمپنی کو بھارت میں اپنا پلانٹ قائم کرنا پڑا تاکہ وہ ٹیکس سے بچ سکے۔امریکی صدر نے مزیدکہا کہ اب ان کی انتظامیہ کی پالیسیوں کے باعث دنیا بھر سے کمپنیاں امریکا میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، جن میں چین، میکسیکو اور کینیڈا کی کار ساز کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

ان کمپنیوں کی امریکا میں پیداوار سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور امریکی معیشت مضبوط ہوگی۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ٹیرف ختم کرنے کی حالیہ پیشکش کومسترد کرتے ہوئے کہاکہ اب بہت دیر ہوگئی ہے ، یہ پیشکش کئی سال پہلے کی جانی چاہیے تھی۔