ایف پی سی سی آئی کے وفد کا دورہ عمان، تعاون اور مشترکہ سرمایہ کاری کو بڑھانے کا عہد

بدھ 3 ستمبر 2025 22:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 ستمبر2025ء) فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آ ئی) اورعمان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او سی سی آئی) نے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان تعاون اور مشترکہ سرمایہ کاری کو بڑھانے کا عہد کرلیا۔ایف پی سی سی آئی کا وفد جس کی قیادت سینئرنائب صدر ثاقب فیاض مگوں کررہے تھے نے عمان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب چیئرمین حمود السعدی سے ملاقات کی۔

اس وفد میں نائب صدر محمدامان پراچہ، چیئرمین پاک عمان بزنس کونسل ایف پی سی سی آئی ندیم محبوب مگوں،سرپرست حج و عمرہ ایسوسی ایشن فرقان عبدالقادراور دیگر ممبران شامل تھے۔وفد نے مختلف تقاریب میں شرکت کی اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں،انکے ہمراہ پاکستان ہاؤس مسقط میں عمان میں پاکستان کے نائب سفیر بلال حسن، کمرشل قونصلر عشرت بھٹی ، عمان میں پاکستانی کاروباری برادری کے سرکردہ اراکین بشمول عمان میں کاروباری شخصیت میاں محمد ریاض ممتاز،میاں فیاض، سید فیاض علی شاہ،عمان چیمبر کی سرمایہ کاری کمیٹی کے رکن احمد سبحانی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفد کو آئی ٹی، فارماسیوٹیکل، طبی سیاحت اور فوڈ پروسیسنگ میں عمان کی صلاحیتوں کے بارئے میں بتایا گیا۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امان پراچہ نے پاکستان کی اقتصادی ترقی، سرمایہ کاری کی ترغیبات اور عمانی کاروباروں کے ساتھ ممکنہ شراکت داری کے بارے میں پریزنٹیشن دی اوردورہ عمان کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ مختلف تقاریب میںاعلیٰ حکام، سفارت کاروں اور کاروباری رہنماؤں نے شرکت کی اور نئی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کیاگیا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی وفد کے سربراہ ثاقب فیاض مگوں کی قیادت میںاو سی سی آئی کے دوسرے ڈپٹی چیئرمین حمود بن سالم السعدی، عمان میں پاکستان کے سفیر ایچ ای نوید صفدر بخاری سے بھی ملاقات کی ۔وفد نے عمان کے ساتھ باہمی تعاون کے لیے جن شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں فوڈ سیکیورٹی، آئی سی ٹی، تعلیم، ٹیکسٹائل، صحت کی دیکھ بھال، تعمیرات، سفر اور سیاحت، آٹوموٹو، امپورٹ ایکسپورٹ اور کھیلوں کے سامان اور دیگر شعبہ جات شامل ہیں۔

امان پراچہ نے کہا کہ پاکستانی وفد کے دورہ عمان کا مقصد پاکستان اورعمان کے درمیان تعاون اور شراکت داری کے پلوں کو مضبوط بنانا ہے، اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے انضمام کے لیے وسیع تر راستوں کو کھولنا ،ویزے کے بآسانی حصول کیلئے راہیں ہموار کرناشامل ہے اور یہ تعاون کو بڑھانے کے لیے مضبوط ارادے کی عکاسی کرتا ہے، خاص طور پر اقتصادی میدان میں اور گہرے تاریخی تعلقات کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے لیے مسلسل راستہ فراہم کرتا ہے۔

امان پراچہ نے بتایا کہ وفد کے قائد اورسینئرنائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوںنے عمان کے محل وقوع، سرمایہ کاری کے ماحول اور عمان کے وژن 2040 کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کے ایک سٹریٹجک پارٹنر کے نقطہ نظر کو اجاگر کیا اور انہوں نے دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کو باہمی ترغیبات سے فائدہ اٹھانے اور علاقائی اور عالمی منڈیوں میں مقابلہ کرنے کے قابل مشترکہ منصوبوں پر تعاون کرنے کی ترغیب دی۔

اس کے علاوہ ثاقب فیاض مگوں نے پاکستان، اومان کے مابین مضبوط بحری تعلقات اوربراہ راست گوادر فیری سروس کے اعلان کا بھی خیرمقدم کیا۔ اس فورم میں کاروباری رہنماؤں کے درمیان باہمی ملاقاتیں بھی شامل تھیں تاکہ شراکت داری کو تلاش کیا جا سکے، مہارت کا تبادلہ کیا جا سکے اور مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے، جس سے مضبوط اقتصادی اور تجارتی تعاون کی راہ ہموار ہو گی۔