Live Updates

سیکٹر جی 13 کے ہزاروں الاٹیز کے مفادات کاتحفظ یقینی بنایا جائیگا، ریاض حسین پیرزادہ کی یقین دہانی

جمعہ 5 ستمبر 2025 13:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس ریاض حسین پیرزادہ نے قومی اسمبلی کو یقین دلایاہے کہ وفاقی دارلحکومت کے سیکٹر جی 13 کے ہزاروں الاٹیز کے مفادات کاتحفظ یقینی بنایا جائیگا۔ جمعہ کوقومی اسمبلی میں جی 13میں آئینی اداروں کیلئے مختص کوٹہ کے تحت الاٹیوں کوفلیٹس کاقبضہ نہ دینے سے متعلق ابراراحمد کے توجہ مبذول نوٹس پرانہوں نے کہاکہ لائف سٹائل ریذیڈنسی اپارٹمنٹس سکیم 2010 میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہائوسنگ اتھارٹی اور ایک نجی کمپنی کے مشترکہ منصوبے کے طور پر شروع کی گئی تھی۔

معاہدے کے تحت 15 ایکڑ زمین دو مرحلوں میں دی گئی جبکہ نجی پارٹنر نے 373 اپارٹمنٹس کی تعمیر کے لیے 60 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنا تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ 10 ایکڑ پر 2016 میں کام شروع ہوا، جس کا 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور تمام یونٹس فروخت ہو چکے ہیں تاہم یہ منصوبہ نجی پارٹنر کی مالی مشکلات، اندرونی تنازعات، ٹھیکیدار کی بیماری اور وفات، اور کووڈ 19 کے معاشی اثرات کے باعث رک گیا۔

بالآخر دسمبر 2022 میں مشترکہ منصوبے کا معاہدہ ختم کر دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ سکیم کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی نے نظرِ ثانی شدہ منصوبہ تیار کیا جس کے تحت باقی زمین کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ 2024 میں 13 کنال پر مشتمل تین پلاٹ نیلامی کے لیے پیش کیے گئے، جن میں سے ایک کامیابی سے فروخت ہوا۔ ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے نیا پی سی ون منظور کر لیا ہے اور جلد ہی نئے ڈویلپرز سے اظہارِ دلچسپی طلب کیا جائے گا۔

کشمیر ایونیو پارٹمنٹس منصوبے کی تازہ صورتِ حال بتاتے ہوئےانہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اپریل 2019 میں 56 کنال پر شروع ہوا تھا جس میں تین ٹاورز پر مشتمل 1,467 فلیٹس شامل ہیں۔ ابتدا میں 2020 میں 15.7 ارب روپے کی لاگت سے یہ منصوبہ مسٹرز کنکریٹ کو دیا گیامگر مہنگائی، تعمیراتی سامان کی قلت اور معاہد ے کے تنازعات کے باعث منصوبہ رک گیا۔ 2024 میں 33 ارب روپے مالیت کا نظرِ ثانی شدہ پی سی ون منظور کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نئے ٹینڈرز ٹاورز کی بنیاد پر جاری کیے گئے، اور 26 فروری 2025 کو چار بولیاں موصول ہوئیں تاہم تکنیکی جانچ کے دوران کچھ فرمز نااہل قرار پائیں جبکہ دیگر نے نیپرا میں اپیلیں دائر کر دیں جس سے کام میں مزید تاخیر ہوئی۔انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ حکومت جلد از جلد تعمیراتی کام دوبارہ شروع کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ الاٹیز کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے، جن میں سے بیشتر نے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل خطیر رقوم جمع کرائی تھی۔ اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیر کے دفتر میں تفصیلی بریفنگ دینے کی تجویز دی جس سے ریاض پیرزادہ نے اتفاق کیا۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات