آپ ﷺآخری نبی اور اب قیامت کی صبح طلوع ہونے تک کوئی بنی نہیں آ سکتا،سیدہ عظمی گردیزی

اگر ہم اپنی روزمرہ زندگی کو سیرتِ نبوی ﷺ کے سانچے میں ڈھال لیں تو موجودہ دور کے مسائل کا بہترین حل ہمیں میسر آ سکتا ہے

اتوار 7 ستمبر 2025 13:00

باغ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2025ء)لیکچرر آزاد جموں و کشمیر ویمن یونیورسٹی باغ سیدہ عظمی گردیزی نے کہا ہے کہ عید میلاد النبی صل اللہ علیہ والہ واسلام مسلمانوں کے لیے تجدید عہد کا دن ہی-جس میں نبی کریم صل اللہ علیہ والہ واسلام کی سیرت، تعلیمات، کردار اور امن و اخوت کے پیغام کو اپنی زندگیوں میں اپنانا ہو گا.آپ آخری نبی اور اب قیامت کی صبح طلوع ہونے تک کوئی بنی نہیں آ سکتا.آپ رخمت المسلمین ہی نہیں بلکے رخمت العالمین بھی ہیں. ماہِ ربیع الاول کی بابرکت محفلِ میلاد کا انعقاد ہمارے ایمان کا حصہ ہی.ربیع الاول، جسے ولادتِ خیرالانام ﷺ کا مہینہ کہا جاتا ہے، اپنی تمام تر روحانی چمک اور برکتوں کے ساتھ ایک بار پھر ایمان افروز یادیں تازہ کرتا ہے۔

انہی پرنور ساعتوں کی نسبت سے ویمن یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر باغ کے شعبہ ہائے کمپیوٹر سائنس و آئی ٹی، فزکس اور ریاضی نے مشترکہ طور پر ایک پُروقار محفلِ میلاد کا انعقاد کیا۔

(جاری ہے)

اس محفل کا مقصد سرورِ دو عالم حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ولادتِ باسعادت کی خوشی منانا اور ان کی سیرتِ طیبہ سے رہنمائی حاصل کرنا تھا۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ مجید سے ہوا، جس کی روح پرور تلاوت نے ماحول کو نور و سکون سے بھر دیا۔

بعد ازاں عقیدت و محبت سے لبریز نعتیہ کلام اور طلبہ و طالبات کی پیشکشوں نے محفل کو جاوداں کر دیا۔اس روحانی محفل میں فیضیاب ہونے والوں میں ڈاکٹر شازیہ (ڈائریکٹریٹ اسٹوڈنٹ افیئرز)، محترمہ سیدہ عظمیٰ گردیزی (لیکچرر کمپیوٹر سائنس و آئی ٹی)، ڈاکٹر بشریٰ عزیز (لیکچرر فزکس)، ڈاکٹر تبندہ سجاد (لیکچرر ریاضی)، ڈاکٹر بشریٰ جبین (صدر شعبہ اسلامیات) اور خصوصی مقرر محترمہ تانیا ریاض عباسی (چیف ایگزیکٹو، اے آرز گائیڈنگ پاتھ) شامل تھیں۔

اپنے فکر انگیز خطاب میں محترمہ تانیا ریاض عباسی نے نوجوان نسل کے لیے میلاد النبی ﷺ کی معنویت اور اسوہ حسنہ ﷺ کی عصری افادیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنی روزمرہ زندگی کو سیرتِ نبوی ﷺ کے سانچے میں ڈھال لیں تو موجودہ دور کے مسائل کا بہترین حل ہمیں میسر آ سکتا ہے۔ ان کے دلنشین کلمات سامعین کے قلوب میں دیرپا اثر چھوڑ گئے۔

یہ محفل محض ایک تقریب نہ تھی بلکہ ایک روحانی سفر تھا، جس نے حاضرین کے دلوں کو عشقِ رسول ﷺ کی حرارت اور سیرتِ طیبہ کی روشنی سے منور کیا۔ آخر میں تمام منتظمین، اساتذہ اور طلبہ و طالبات کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا، جن کے تعاون اور محنت سے یہ پرنور محفل اپنی مثال آپ ثابت ہوئی۔تقریب کے اختتام پر آپ صل اللہ علیہ والہ واسلام کے حضور درود سلام،امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کشمیر، بوسنیا، فلسطین چیچنیا اور جملہ اسلامی ممالک کے علاوہ اسلامی جمہوریہ پاکستان و خط آزاد کشمیر، اور مسلح افواج کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں-