نبی ﷺ سے محبت تقاضا کرتی ہے کہ انکی تعلیمات پرعمل کیاجائے، مفتی عاصم صدیقی

امت مسلمہ کو آج پھر ایک مضبوط قیادت کی ضرورت ہے،جامع مسجد امام اعظم ابو حنیفہ گلشن اقبال میں 12روزہ محافل سے مقررین کا خطاب

اتوار 7 ستمبر 2025 17:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2025ء)پندرہ سوویں میلادالنبی ﷺ کے سلسلے میں جامع مسجد امام اعظم ابو حنیفہ و نورانی اسلامک سینٹرگلشن اقبال بلاک 6 میں بیسویں سالانہ بارہ روزہ محافل کا انعقاد کیا گیا جس میں مفتی عاصم صدیقی،علامہ رب نواز سعیدی، علامہ حافظ عبدالباسط الحسینی،علامہ احمد علی سعیدی،علامہ عبدالرحمان سعیدی، علامہ عزیر قادری، علامہ مفتی سرفراز نقشبندی، علامہ مفتی کمال الدین رضوی، پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر بیگ، پروفیسر ڈاکٹر محمد عاطف اسلم راو، مفتی سید سعید رضا گیلانی، علامہ زین العابدین نوری ودیگر مقررین نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ مسلم سرمایہ دار اپنی دولت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے تحفظ کیلئے خرچ کریں وکلا و دیگر تنظیمیں اپنی صفوں سے قادیانیوں کو باہر نکالیں یہ پاکستان اور اسلام کے بھی دشمن ہیں جو آئین پاکستان کو تسلیم نہیں کرتے انہیں حکومتی سرپرستی قابل افسوس عمل ہے 07 ستمبر 1974 میں قائدِ ملت اسلامیہ امام انقلاب حضرت امام شاہ احمد نورانی صدیقی کی مضبوط قیادت نے قادیانیوں کے عزائم خاک میں ملائے تھے آج پھر اک نئی مضبوط قیادت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہیے اپنی صفوں میں اتحاد قائم کریں اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا عملی تقاضا ہیکہ تعلیمات نبویہ پر عمل کیاجائے ۔ یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ لوگ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی کیلئے بھی دلیل کا تقاضا کرتے ہیں جبکہ انکے اکابرین تو کہتے ہیں کہ جو یوم میلاد کی خوشی میں خوش نہیں ہوتا وہ مسلمان بھی نہیں مسلمان تو اپنے نبی سے محبت کرتا ہے اپنے نبی کی محبت کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے تیار رہتا ہے اہل غزہ کو ہر وقت دعاووں میں یاد رکھیں۔

مقررین نے کہا کہ بدر کے موقع پر ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالی کے حضور گریہ اوزاری کیساتھ دعائیں کی تھیں اللہ تعالی نے مسلمانوں کو تاریخی فتح عطا کی تھی آج بھی اہل غزہ کی کامیابی کیلئے مسلمان مجاہدین کو اپنی دعاوں میں یاد رکھیں دشمن کچھ بھی کر لے اپنے عزائم میں کامیاب نہیں۔ مسلمانوں کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوہ حسنہ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔