Live Updates

سیلاب ،قدرتی آفات نے عوام کو شدید نقصان سے دوچار کیا ،وفاقی حکومت عوام کو اکیلا نہیں چھوڑے گی، سینیٹر روبینہ خالد

بی آئی ایس پی کے ذریعے زیادہ سے زیادہ متاثرین کو مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے اقدامات تیز کیے جا رہے ہیں، سوات پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو

اتوار 7 ستمبر 2025 19:50

سوات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2025ء) چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ حالیہ تباہ کن سیلاب اور دیگر قدرتی آفات نے عوام کو شدید جانی و مالی نقصان سے دوچار کیا ہے، جس پر انہیں دلی افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصیبت اور مشکل کی اس گھڑی میں وفاقی حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور بی آئی ایس پی کے ذریعے زیادہ سے زیادہ متاثرین کو مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے اقدامات تیز کیے جا رہے ہیں۔

اپنے دورہ سوات کے دوران سوات پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ کاروباری طبقے کو دوبارہ اپنے کاروبار شروع کرنے کے قابل بنانے کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں۔ اس مقصد کے لیے سندھ بینک سمیت دیگر مالیاتی اداروں کے ذریعے آسان اقساط پر قرضے دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایات کے مطابق متاثرین کے لیے مزید منصوبہ بندی اور اقدامات کیے جائیں گے تاکہ ریلیف کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کیرجسٹریشن نظام میں اصلاحات لانے پر بھی غور ہو رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق افراد اس پروگرام سے فائدہ اٹھا سکیں۔ ان کا اعتراف تھا کہ بعض شکایات کے مطابق کئی مستحقین محروم رہ جاتے ہیں، اسی لیے رجسٹریشن کے طریقہ کار کو مزید شفاف اور آسان بنایا جائے گا۔

انہوں نے اس حقیقت کو بھی تسلیم کیا کہ محدود وسائل کے باعث ہر متاثرہ شخص تک پہنچنا حکومت کے لیے ممکن نہیں۔سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ وزیرِ اعظم اور وفاقی کابینہ مسلسل متاثرہ علاقوں کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور امدادی سرگرمیوں میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت متاثرین کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑے گی۔

اس موقع پر انہوں نے صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت متاثرین کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے اور عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی حکومت اپنی ذمہ داریاں سنجیدگی سے ادا کرتی تو عوام کی مشکلات میں نمایاں کمی آ سکتی تھی۔انہوں نے زور دیا کہ اس وقت ضرورت ہے کہ تمام ادارے، حکومتیں اور سیاسی جماعتیں اختلافات سے بالاتر ہو کر متاثرہ عوام کی بحالی اور مدد کو اولین ترجیح دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے تحت جلد مزید امدادی پروگرام شروع کیے جائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ خاندانوں کو ریلیف پہنچایا جا سکے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات