سینیٹ الیکشن سے بائیکاٹ پی ٹی آئی کا اپنے ممبران پر عدم اعتماد ہے‘ رانا ثنا اللہ

منگل 9 ستمبر 2025 16:50

سینیٹ الیکشن سے بائیکاٹ پی ٹی آئی کا اپنے ممبران پر عدم اعتماد ہے‘ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2025ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر و مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے پاس راہ فرار کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا،اپوزیشن اراکین نے رابطہ کر کے مجھے ووٹ دینے کا کہا، سینیٹ الیکشن سے بائیکاٹ کا مطلب ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنے ہی ممبران پر اعتماد نہیں، بانی پی ٹی آئی سیاست میں اوئے توئے اور گالم گلوچ کا کلچر لانے والے واحد لیڈر ہیں اور ان کی جماعت کا موجودہ طرزِ عمل سیاسی نہیں بلکہ انتشار پھیلانے والا ہے۔

پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا بائیکاٹ دراصل راہِ فرار ہے کیونکہ ایک طرف وہ الیکشن کمیشن سے کاغذات وصول کرکے تمام پراسیس مکمل کرتے ہیں اور دوسری طرف عدالتوں میں جا پہنچتے ہیں۔

(جاری ہے)

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنے ہی ممبران پر اعتماد نہیں، ان کے کئی اراکین مجھے ووٹ دینا چاہتے تھے مگر میں نے منع کیا کہ اپنی ہی جماعت کو ووٹ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو جب بیرونی خطرات لاحق تھے تو بانی پی ٹی آئی سننے کو تیار نہیں تھے۔پی ٹی آئی کا رویہ غیر جمہوری اور غیر سیاسی ہے، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اندھی تقلید کرنے والے صرف فتنہ و فساد اور انتشار چاہتے ہیں، اس جماعت نے ایک پالیسی کے طور پر لعن طعن کے کلچر کو اپنایا، اس جماعت نے پالیسی اپنائی کے مخالف کو دیکھ کر گالیاں دیں، بانی پی ٹی آئی کو شرف حاصل ہے کہ تاریخ میں شاید وہ پہلے لیڈر ہیں جنہوں نے بطور پالیسی اوئے توئے کے کلچر کو اپنایا،حکومت یا کسی ادارے کو نہیں پوری قوم کو ان کا راستہ روکنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ معرکہ حق کی کامیابی سیاسی اور عسکری قیادت کے اتفاق رائے سے ممکن ہوئی، جو پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار نظر آئی۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے میثاق استحکام پاکستان کا پیغام دے کر قومی یکجہتی کو فروغ دیا ہے لیکن بانی پی ٹی آئی اور ان کے حامی انتشار، فتنہ اور انارکی کے خواہاں ہیں اور ان کا رویہ کسی طور بھی سیاسی نہیں۔

خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے بھی وہی عناصر ہیں جو پاکستان کو کمزور دیکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاست ہمیشہ مذاکرات سے آگے بڑھتی ہے، ڈیڈ لاک سے نہیں۔ پہلے یہ کہا جاتا تھا کہ ہم این آر او نہیں دیں گے اور اسٹیبلشمنٹ بات کرنے کی اجازت نہیں دے گی لیکن حقیقت یہ ہے کہ بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بطور پالیسی اپنے لوگوں کو مجبور کیا کہ مخالف کو دیکھیں تو چور کہیں، یہ سیاسی رویہ اپنائیں تو ہم سیاست کیلئے حاضر ہیں، وزیراعظم خود چل کر گئے ہیں اپوزیشن کے پاس کہ آئیں ہم بیٹھ کر باتیں کرتے ہیں، سیاست ہمیشہ مذاکرات سے آگے بڑھتی ہے، ڈیڈ لاک سے نہیں، پہلے یہ کہا جاتا تھا کہ ہم این آر او نہیں دیں گے اور اسٹیبلشمنٹ بات کرنے کی اجازت نہیں دے گی لیکن حقیقت یہ ہے کہ بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔

آخر میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اور انہیں وہاں تمام قانونی سہولتیں ملنی چاہئیں، ساتھ ہی انہوں نے علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے کے واقعے کی بھی مذمت کی۔