منی پور حکومت اور کوکی عسکریت پسندوں کے درمیان معاہدہ، بھارت میں آزادی کی تحریکوں کی بڑی کامیابی

منگل 9 ستمبر 2025 16:08

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2025ء) بھارت کی شورش زدہ ریاست منی پور کی ریاستی حکومت اور کوکی عسکریت پسندوں کے درمیان معاہدے کو آزادی کی تحریکوں کےلئے ایک بڑی کامیابی قراردیاجارہاہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ بھارت کو عسکریت پسندوں کے مطالبات کے آگے جھکنا پڑا ہے اور یہ آزادی کی تحریکوں کے لیے ایک نفسیاتی فتح ہے ۔

اس معاہدے سے مظلوم برادریوں کوواضح پیغام ملاہے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے عملی جدوجہد سے تبدیلی لا سکتے ہیں۔ یہ معاہدہ صرف ایک مقامی جنگ بندی نہیں، بلکہ اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والی اقلیتوں کیلئے امید کی کرن بھی ہے ۔اس معاہدے سے واضح ہوتاہے کہ بھارت کا بطورریاست کنٹرول کمزور ہو رہاہے ۔یہ معاہدہ بھارت کی اقلیتوں کیلئے پیغام بھی ہے کہ جب مزاحمت منظم ہو، تو طاقت بن جاتی ہے اور کامیاب ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

منی پور حکومت اور کوکی عسکریت پسندوں کے درمیان معاہدے سے بھارت کی مظلوم برادریوں کو پیغام ملاہے کہ ان کے زخم اب محض وعدوں سے نہیں بلکہ حقیقی عمل سے مندمل ہو رہے ہیں۔معاہدے کے اہم نکات میں آسام اور میزورم کو جوڑنے والی اہم شاہراہ این ایچ-2 شاہراہ کا دوبارہ کھلنا، کوکی برادری کے سات کیمپوں کو تصادم زدہ علاقوں سے دور منتقلی اوربھارتی فورسز کے ساتھ مل کر اہم تجارتی راستوں کو محفوظ بنانا شامل ہیں ۔

این ایچ-2 کے دوبارہ کھلنے اور کوکی کیمپوں کے اپنی شرائط پر منتقلی سے ثابت ہوتا ہے کہ کوکی برادری نے ہتھیار نہیں ڈالے بلکہ ریاست کو سننے اور جھکنے پر مجبور کیاہے۔منی پور میں طویل عرصے جاری خونریزی کے دوران سینکڑوں افراد قتل،60ہزار سے زائد بے گھر ،گائوں کے گائوں جلا دیئے گئے اور خاندان بکھر گئے تاہم بھارتی حکومت نے ان کے دکھ اوردرد کو کبھی ہمدردی کے قابل نہیں سمجھا۔

بھارت میں جموں وکشمیر، پنجاب اور ناگا لینڈ میں اقلیتوں کو برسوں سے نظرانداز کیا جارہاہے ۔تاہم اس معاہدے سے واضح ہو گیاہے کہ اگر سب اقلیتیں متحد ہو جائیں، تو بھارتی حکومت کو اپنے مطالبات منوانے پر مجبور کر سکتی ہیں۔ بھارت نے گزشتہ سال منی پور میں 84بار اوررواں سال بھی کئی بارانٹرنیٹ سروز معطل کیں ۔ سچ کو دبانے کے لیے آوازیں خاموش کیں، لیکن انہی لوگوں سے خفیہ مذاکرات کیے جنہیں پہلے کچلنے کی کوشش کی تھی۔

عرصہ دراز سے بھارت کی دولت اور وسائل پر مرکزی اور جنوبی ریاستیں قابض ہیں جبکہ شمال مشرقی علاقے بھوک، غربت اور محرومی کا شکار ہیں ، تاہم اب یہ خطے بھارت سے اپنی محرومیوں کا حساب مانگ رہے ہیں۔ کوکی برادری کی جدوجہد کا سلسلہ طویل عرصے جاری ہے ۔1917کی اینگلو-کوکی بغاوت سے لے کر آج تک یہ معاہدہ کوکی برادری کی آزادی کے سفر کی ایک اور بڑی کامیابی ہے۔