دریائے چناب ،سندھ میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں ضلعی انتظامیہ، پاک افواج، ریسکیو1122، پولیس کی امدادی سرگرمیاں جاری

چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث تحصیل لیاقت پور کے مواضعات نور والا اور گل محمد لنگاہ کے درجنوں دیہات سیلابی ریلے کی زد میں آگئے

منگل 9 ستمبر 2025 20:30

رحیم یار خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2025ء) دریائے چناب اور سندھ میں سیلاب سے متاثرہ ہونے والے علاقوں میں ضلعی انتظامیہ، پاک افواج، ریسکیو1122، پولیس کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث تحصیل لیاقت پور کے مواضعات نور والا اور گل محمد لنگاہ کے درجنوں دیہات سیلابی ریلے کی زد میں آگئے۔

کمشنر بہاولپور ڈویژن مسرت جبیں نے ریجنل پولیس آفیسر رائے بابر اور ڈپٹی کمشنر خرم پرویز کے ہمراہ ریسکیو اینڈ ریلیف سرگرمیوں کی از خود مانیٹرنگ کی۔دو سے تین یوم میں تحصیل لیاقت پور کے متاثرہ دیہات سے 10ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا۔دریائے چناب اور سندھ سے 7لاکھ42ہزار کیوسک سے زائد کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

(جاری ہے)

کمشنر بہاولپور، ریجنل پولیس آفیسر اور ڈپٹی کمشنر دیگر افسران کے ہمراہ تین روز سے تحصیل لیاقت پور میں موجود ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔

کمشنر بہاولپور ڈویژن مسرت جبیں نے کہا کہ دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب نے تحصیل لیاقت پور کے مواضعات نور والا اور گل محمد لنگاہ کے درجنوں دیہات کو شدید متاثر کیا جس کے باعث درجنوں دیہات سیلابی پانی کی زد میں آگئے۔ انہوں نے بتایا کہ تین دن سے متاثرہ مواضعات میں ریسکیو اینڈ ریلف آپریشن کی ریجنل پولیس آفیسر اور ضلعی افسران کے ہمراہ نگرانی کر رہی ہوں۔

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبہ کے دیگر اضلاع سے بھی ریسکیو اہلکار اور امداری مشینری کو تحصیل لیاقت پور منتقل کیا گیا ہے۔ڈرون کیمروں کی مدد سے متاثرہ علاقوں کی سرویلنس اور عوام تک پہنچا جا رہا ہے اور کشتیوں کی مدد سے فلڈ ریلیف کیمپ یا محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ وسیع پیمانے پر متاثرہ علاقوں نے نقل مکانی کرنے والوں کے لیے منچن بند اور ملحقہ دستیاب جگہوں پر مزید خیمہ بستیاں قائم کی جا رہی ہیں جس کے لئے پی ڈی ایم اے کی جانب سے مزید خیمے اور دیگر امدادی سامان لیاقت پور بھجوا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو تین وقت معیاری کھانا، بچوں کے لئے دودھ، بسکٹ، چاکلیٹ و دیگر اشیا، ادویات اور مال مویشیوں کے لئے چارہ، ونڈا سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وبائی امراض سے تحفظ کے لئے پیشگی انتظامات کئے جا رہے ہیں جس کے لئے محکمہ صحت اور لائیو سٹاک کی ٹیمیں فیلڈ میں متحرک ہیں۔

ریجنل پولیس آفیسر رائے بابر علی نے کہا کہ پولیس سیلاب متاثرہ علاقوں میں پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کے ساتھ ساتھ کی حفاظت کے امور بھی بخوبی سر انجام دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں ایک قدرتی آفت کا سامنا ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں ہم عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ پولیس کے افسران اور جوان سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مثالی خدمات سر انجام دے رہے ہیں او رکسی کو بھی اس ہنگامی حالت کا فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ایسے شرپسند و جرائم پیشہ عناصر سے آہنی ہاتھوں نمٹا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر خرم پرویز نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ موجودہ سیلاب نے ضلع کے 57مواضعات کو متاثر کیا اور متاثرہ علاقوں میں سے 66ہزارسے زائد متاثرین کو محفوظ مقامات یا فلڈ ریلیف کیمپس میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ65ہزار سے زائد لائیو سٹاک بھی محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ضلع کی12فلڈ ریلیف کیمپس میں 3ہزار سے زائد سیلاب متاثرین موجود ہیں جبکہ ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 60سے زائد کشتیاں ریسکیو سرگرمیوں میں مشغول ہیں۔