اسرائیل کا قطر میں فضائی حملہ، حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر میں حماس کی قیادت پر حملے کی اجازت دی، اسرئیلی عہدیدار مجرمانہ حملہ قطری شہریوں اور قطر میں مقیم افراد کی سلامتی و تحفظ کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، قطر …امریکا کا دوحہ حملے پر تبصرہ سے انکار

منگل 9 ستمبر 2025 21:25

وضہ بیت المقدس /دو حہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2025ء)اسرائیل نے قطر میں فضائی حملہ کر کے سینئر رہنما خلیل الحیہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ قطر میں حماس کی قیادت پر حملہ کیا گیا ہے، جن میں خلیل الحیہ اور جابرین شامل ہیں۔اسرائیلی چینل 12 نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر میں حماس کی قیادت پر حملے کی اجازت دی۔

حماس کے ایک ذرائع نے بتایا کہ حملے کا نشانہ حماس کی مذاکراتی ٹیم تھی۔یہ حملہ اٴْس وقت ہوا جب حماس کے مذاکرات کار امریکا کی جانب سے پیش کی گئی تازہ ترین جنگ بندی کی تجویز پر غور کرنے کے لیے ملاقات کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اب تک کسی شہادت یا نقصانات کے حوالے سے معلوم نہیں ہو سکا۔قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ مجرمانہ حملہ تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اور قطری شہریوں اور قطر میں مقیم افراد کی سلامتی و تحفظ کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔

ڈاکٹر ماجد الانصاری نے کہا کہ یہ حملہ ایک رہائشی عمارت پر کیا گیا، جہاں حماس کے سیاسی بیورو کے متعدد ارکان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مقیم ہیں۔قبل ازیں عالمی میڈیا نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ منگل (9 ستمبر) کو دوحہ میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔امریکی خبر رساں ادارے نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ دوحہ میں ہونے والا دھماکہ حماس کے عہدیداران پر کیا گیا، ایک عینی شاہد کے مطابق دارالحکومت کے کتارا ڈسٹرکٹ پر دھواں اٹھتے دیکھا گیا۔

اسرائیلی آرمی ریڈیو نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے قطر میں حماس کے عہدیداران کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔وائٹ ہاؤس کی ڈپٹی پریس سیکریٹری اینا کیلی نے الجزیرہ کو بتایا کہ دوحہ میں اسرائیلی حملوں پر امریکی انتظامیہ کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا جا رہا، وہ واضح طور پر اس صورتحال کو دیکھ رہے ہیں کہ یہ کیسے آگے بڑھتی ہے۔اینا کیلی کے مطابق امریکی صدر غالبا سب سے پہلے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر اس پر تبصرہ کریں گے، اس کے علاوہ، ساڑھے 3 گھنٹے بعد ہماری ایک پریس بریفنگ ہے، جہاں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ کو کئی سوالوں کے جوابات دینے کا موقع ملے گا۔

ڈپٹی پریس سیکریٹری نے کہا کہ یہ بات کہ آیا امریکی کمانڈر اِن چیف نے قطر پر اس حملے کی منظوری دی تھی، جہاں امریکا کا فوجی اڈہ بھی موجود ہے، فی الحال قیاس آرائیوں پر مبنی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق دوحہ کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فوجی حملے اس بات کو اجاگر کرتے ہیں کہ خطے میں اسرائیل کی فوجی مہم کس قدر پھیل چکی ہے،گزشتہ ہفتوں کے دوران اسرائیل غزہ پر تو مسلسل بمباری کر ہی رہا ہے، ساتھ ہی باقاعدگی سے لبنان، شام اور یمن میں بھی حملے کیے گئے۔8 ستمبر کو ایک مشتبہ اسرائیلی ڈرون نے تیونس میں لنگر انداز غزہ جانے والے امدادی جہاز کو بھی نشانہ بنایا۔