ڈوڈہ میں مسلسل تیسرے دن بھی معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے،پابندیاں مزید سخت

جمعرات 11 ستمبر 2025 14:53

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے ضلع ڈوڈہ اور ملحقہ علاقوں میںجمعرات کو مسلسل تیسرے روز بھی ایم ایل اے معراج ملک کی کالے قانون کے تحت گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری رہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جمعرات کو صورتحال اس وقت تشویشناک ہو گئی جب سینکڑوں مظاہرین معراج ملک کی رہائی کیلئے پابندیوں کوتوڑتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کابے دریغ استعمال کیا جس سے متعدد شہری اور پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔قابض حکام نے ضلع ڈوڈہ میں دفعہ 144نافذ کر دی ہے انٹرنیٹ سروسز معطل اور تمام تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکزبند ہیں ۔ جھڑپوں کا سلسلہ بعدازاں بھدرواہ، ٹھٹھری اور گندوہ کے علاقوں تک پھیل گیا، جہاں بھارتی پولیس اور پیراملٹری اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس اہلکار سڑکوں اور گلیوں میں گشت کر رہے ہیں اور لائوڈ اسپیکر کے ذریعے لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت دی جارہی ہے ۔عینی شاہدین کے مطابق پولیس نے خواتین سمیت متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیاہے۔ قابض حکام نے ڈوڈہ اور بھدرواہ کے اہم مقامات پر لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کیلئے خاردار تاریں بچھادی ہیں۔معراج ملک کے وکیل اپو سنگھ نے صحافیوں کو بتایاہے کہ ان کی رہائی کیلئے ایک قانونی ٹیم کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔