Live Updates

جلالپور پیروالا میں اونچے درجے کا سیلاب، شہر کو بچانے کیلئے ہنگامی اقدامات جاری

دریائے ستلج میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار‘ جلالپور پیر والا اور علی پور میں امدادی کشتیاں الٹنے سے 3 بچے جاں بحق، 9 افراد لاپتہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 ستمبر 2025 16:03

جلالپور پیروالا میں اونچے درجے کا سیلاب، شہر کو بچانے کیلئے ہنگامی ..
ملتان (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 ستمبر ۔2025 )پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیںملتان کی تحصیل جلالپور پیر والا کو چاروں جانب سے سیلابی پانی نے گھیر لیا ہے اور شہر کو بچانے کےلئے عوام کا ہنگامی بنیادوں پر انخلا جاری ہے ، تازہ واقعات میں سیلاب متاثرین کی کشتیاں الٹنے سے کم از کم 3 افراد جاں بحق اور 9 لاپتہ ہو گئے، ملتان سے نوجوان کی لاش برآمد ہو گئی، 21 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی رقبہ پر فصلوں کا نقصان ہوا ہے.

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جلال پور پیروالا کے نواحی گاﺅں 86 ایم بند پر ریسکیو آپریشن جاری ہے جلال پور پیروالا کو بچانے کے لئے کوششیں جاری ہیں، جلال پور پیروالا کو بچانے کے لئے گزشتہ رات اوچ شریف روڈ پر شگاف بھی ڈالا گیا تھا سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر کا کہنا ہے جلال پور پیروالا کو بچانے کیلئے بنائے گئے عارضی بند پر پانی کا دبا ﺅمسلسل برقرار ہے، شہر سے تیزی سے آبادی کو نکالا جا رہا ہے.

صادق علی ڈوگر کا کہنا ہے کہ جلال پور پیروالا کے چاروں اطراف پانی ہے، تحصیل جلالپور کے 90 فیصد نواحی علاقے زیر آب آچکے ہیں جلال پور پیروالا کی دکانیں اور مارکیٹیں بدستور بند ہیں، اوچ شریف روڈ پر شگاف سے بستی لانگ، بستی کنہوں اور بہادر پور میں پانی داخل ہو گیا، جن بستیوں میں پانی جائے گا انہیں خالی کرایا جارہا ہے. ادھر دریائے ستلج میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے، ایمپریس برج کے مقام پر پانی کے بہاﺅ میں تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے ریسکیو حکام کا بتانا ہے کہ دریا کا پانی تو والی، خانو والی، بستی جام والا سمیت دیگر بستوں میں داخل ہو گیا ہے، احمد پور شرقیہ کے علاقے پپلی راجن شاہ اور ملحقہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے دریائے چناب میں بھی ہیڈ پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، پانی میں اضافے سے تحصیل علی پور کے مزید علاقے زیر آب آ گئے ہیں.

مظفرگڑھ کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث سیت پورشہر کے بیشتر علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں، سیت پور میں ادویات، کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہے مقامی انتظامیہ کے مطابق تحصیل علی پور میں بیٹ چنہ، شیخانی، کوٹلہ اگر، مسن کوٹ بھوآ اور شاہ وساوا بھی زیرآب آ گئے ہیں علی پور کے علاقے خیرپور سادات کےبھی کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں، متاثرہ علاقوں میں اب بھی ہزاروں افراد سیلاب میں پھنسے ہیں، ریسکیو آپریشن جاری ہے دریائی پٹی کے 150 کلومیٹر کے علاقے میں 145 موضع جات بری طرح متاثر ہوئے ہیں، ایک لاکھ بیس ہزار ایکڑ سے زائد کھڑی فصلیں ڈوب گئیں، متعدد سڑکیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، کئی دیہات کا بہاولنگر سے زمینی راستہ منقطع ہے، دریائی بیلٹ میں 34 سکول غیر معینہ مدت کیلئے بند ہیں .

متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا، ادویہ اور جانوروں کے لئے چارے کی قلت کا سامنا ہے ادھر ملتان کے موضع گردیز پور میں سیلابی پانی سے لاش برآمد ہوئی جس کی شناخت 25 سالہ محمد جعفر کے نام سے ہوئی ہے، جعفر دو روز قبل جانوروں کو بچاتے ہوئے سیلابی پانی میں ڈوب گیا تھا خان بیلہ اور موہانہ سندیلہ میں سیلاب متاثرین کی کشتیاں الٹی ہیں، موہانہ سندیلہ میں کشتی الٹنے سے چار سالہ بچہ جاں بحق ہوا، 18 افراد کو زندہ نکال لیا گیا جبکہ 9 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن ہو رہا ہے خان بیلہ میں سیلاب متاثرین کی الٹنے والی کشتی میں 20 افراد سوار تھے جن میں سے 2 ماہ کا بچہ ڈوب کر جاں بحق ہو گیا.

مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور کے علاقے لتی ماڑی میں بھی سیلاب متاثرین کی کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا ریسکیو حکام کے مطابق کشتی میں 10 سے زائد افراد سوار تھے، اسی دوران ایک شخص نے کشتی میں لٹکنے کی کوشش کی جس سے کشتی توازن کھو بیٹھی اور الٹ گئی، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور تمام افراد کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا بہاولنگر کی بستی کلر والی کے مقام پر دریائے ستلج میں 12 سالہ بچہ ڈوب کر جاں بحق ہوگیا علاوہ ازیں ترنڈہ محمد پناہ کے علاقے نور والا میں کشتی حادثہ میں جاں بحق افراد کی تعداد مزید 2 لاشیں ملنے کے بعد 8 ہو گئی، ڈوبنے والے ایک شخص کی لاش کی تلاش تاحال جاری ہے، جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے، 4 خواتین اور ایک مرد شامل ہے. 
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات