پاکستان، چین کے ساتھ خدمات کے شعبے میں تعاون کا خواہاں ہے،سفیرخلیل ہاشمی

جمعرات 11 ستمبر 2025 18:22

پاکستان، چین کے ساتھ خدمات کے شعبے میں تعاون کا خواہاں ہے،سفیرخلیل ..
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2025ء)چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے سروس ٹریڈ پر مبنی بین الاقوامی تعاون کے ایک نئے دور کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان، چین کے ساتھ خدمات کے شعبے میں تعاون کا خواہاں ہے، خدمات کی عالمی تجارت میں تعاون ناگزیر ہے، پاکستان چین کے تجربات سے سیکھنا چاہتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق بیجنگ میں جاری چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز (CIFTIS) کے دوران سروس ٹریڈ کی ترقی سے متعلق ایک فورم سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ خدمات کا شعبہ عالمی معیشت کا مرکزی ستون بن چکا ہے، جو عالمی پیداوار کے بڑے حصے اور مجموعی عالمی تجارت کے ایک چوتھائی سے زیادہ کا حامل ہے۔

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہاکہ چین خدمات کی عالمی تجارت میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

فِن ٹیک، ای کامرس، لاجسٹکس اور گرین سروسز میں اس کی قیادت، اور خدمات کے موضوع پر عالمی مکالمے کو فروغ دینے کا اس کا عزم، دور اندیشی اور دانشمندی کا مظہر ہے۔ پاکستان اس اہم شعبے میں چین کی کامیابیوں کو تحسین اور عزم کے جذبے کے ساتھ دیکھتا ہے۔

سفیر نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تجربے کو نئے طرز کے تعاون سے جوڑتے ہوئے کہا کہ اب فطری روابط کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، ڈیٹا کے اشتراک اور جدت پر مبنی نظام کو بھی فروغ دینا ناگزیر ہو گیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق خلیل ہاشمی نے خدمات کے شعبے میں بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے تین اہم شعبے نمایاں کیے۔

ان میں مشترکہ پلیٹ فارمز اور مساوی انفراسٹرکچر کے ذریعے ڈیجیٹل خلا کو کم کرنا ، قابلِ تجدید توانائی اور اسمارٹ سٹی حل جیسیگرین سروسز کا فروغ، اور معیارات میں ہم آہنگی پیدا اور افرادی قوت کی آزادانہ نقل و حرکت ممکن بنانے کیلئے اداراتی کھلے پن میں اضافہشامل ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ بیجنگ کا "کھلے پن، شمولیت، اور باہمی فائدے پر مبنی تعاون کا تصور" گلو بل ساوتھکی خواہشات سے گہری مطابقت رکھتا ہے۔

انہوں نے اختتام پر کہا پاکستان چین اور عالمی برادری کے ساتھ شراکت داری کے لیے تیار ہی. تاکہ آج کا مکالمہ کل کے پائیدار تعاون میں بدل جائے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں چین کی خدمات کی درآمدات و برآمدات کا حجم 1 کھرب ڈالر سے تجاوز کر گیا، جو دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر رہا۔