کراچی کی بارشوں سے صنعتیں مفلوج، 30 فیصد سرگرمیاں متاثر، کاٹی

جمعرات 11 ستمبر 2025 23:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2025ء) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں نے ایک بار پھر کورنگی صنعتی ایریا کے صنعتی شعبے کو شدید متاثر کیا ہے، جس کے باعث 30 فیصد پیداواری عمل اور برآمدی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ ای بی ایم کازوے اور کورنگی ندی کی طغیانی کے باعث کورنگی صنعتی ایریا کے داخلی و خارجی راستے مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں، جبکہ ہر طرح کے ٹریفک کی روانی کے لئے جام صادق پل ہی واحد راستہ باقی رہ گیا ہے، مگر بارش کے دنوں میں اس پل پر گھنٹوں طویل ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کئی برسوں سے برقرار ہے اور ہر بار بارش کے بعد صنعتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوتی ہیں، جس کے نتیجے میں برآمدات بھی تاخیر کا شکار ہو جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

صدر کاٹی نے کہا کہ راستوں کی بندش کے باعث 50 فیصد سے زائد مزدور وقت پر فیکٹریوں تک نہ پہنچ سکے۔انہوں نے کہا کہ کورنگی میں قائم صنعتیں ملکی برآمدات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں، مگر اس صورتحال نے نہ صرف پیداوار میں کمی کی بلکہ برآمدات سے حاصل ہونے والا قیمتی زرمبادلہ بھی خطرے میں ڈال دیا۔

جنید نقی نے کہا کہ نصف سے زیادہ فیکٹریاں بند رہیں اور مزدوروں کی اکثریت حفاظتی خدشات کے باعث ڈیوٹی پر نہ پہنچ سکی۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی کمی کے باعث پیداواری سرگرمیاں 25 سے 30 فیصد کم ہوئیں۔ بارش کے باعث کئی ایکسپورٹ آرڈرز تاخیر کا شکار ہوئے اور شپمنٹس بروقت روانہ نہیں ہو سکیں۔ صدر کاٹی نے کہا کہ بارشوں کے دوران بار بار پیدا ہونے والے یہ مسائل بنیادی ڈھانچے کی کمزوریوں کی واضح نشاندہی کرتے ہیں۔

پر سال بارشوں کے بعد یہی صورتحال درپیش ہوتی ہے جس کا حل ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورنگی کازوے اور مین کورنگی روڈ پر متبادل سڑک اور اوور ہیڈ برج کا منصوبہ طویل عرصے سے التوا کا شکار ہے، اگر یہ منصوبے بروقت مکمل کر لیے جاتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ اسی طرح جام صادق پل کی بروقت تکمیل اور اپ گریڈیشن بھی ٹریفک روانی کے لیے اشد ضروری ہے۔

جنید نقی نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے کورنگی صنعتی زون کے راستے کھولنے کے احکامات کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ان احکامات پر ہنگامی بنیادوں پر فوری عملدرآمد کی ضرورت ہے تاکہ صنعتی اور برآمدی سرگرمیاں بحال ہو سکیں۔ صدر کاٹی نے کہا کہ کراچی کی صنعتیں پاکستان کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہیں، اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو صرف چند دنوں کی بارش ملک کے سب سے بڑے تجارتی حب کو مفلوج کر دیتی ہے، جس کے اثرات پوری قومی معیشت پر پڑتے ہیں، جس کا حتمی حل ضروری ہے۔