پا ک افغان ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت پا کستان سے 1732ٹن کیلا ،آم ،آلو ایکسپورٹ ،افغانستان سی18ہزار ٹن ٹماٹر ،انگو ر ، سیب اور انار امپورٹ ہوئے ہیں،حاجی اختر کاکڑ

جمعرات 11 ستمبر 2025 23:05

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2025ء) ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلو چستان کے سنیئر نا ئب صدر حاجی اختر کا کڑ نے کہاہے کہ پا ک افغان ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت پا کستان سے اب تک 1732ٹن کیلا ،آم ،آلو ایکسپورٹ جبکہ افغانستان سی18ہزار ٹن ٹماٹر ،انگو ر ، سیب اور انار امپورٹ ہوئے ہیں انگور ، انار ،سیب اور ٹماٹر پر ٹیرف کو کم کر نے سے ما ہ اگست سے اب تک پا کستان کوڈیڑھ ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے اس کے علا وہ بلو چستان کے زمیندار بھی نا ن شبینہ کے محتجا ج ہو کر رہ گئے ہیں۔

گزشتہ روز ایوان صنعت وتجا رت کو ئٹہ بلو چستان میں مختلف کاروبا ری شخصیات اور زمینداروں سے با ت چیت کر تے ہو ئے حاجی اختر کا کڑ کا کہنا تھا کہ سرکا ری اعداد و شما ر کے تحت پا ک افغان ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت پا کستان سے اب تک 1732ٹن کیلا،آم اور آلو ایکسپورٹ جبکہ افغانستان سے 18ہزار ٹن انگو ر ، انار ، سیب اور ٹماٹر امپورٹ ہو چکے ہیں جن سے نا صرف بلو چستان کے زمیندار اور کسان نا ن شبینہ کے محتاج ہو چکے ہیں بلکہ حکومت کو بھی ٹیرف کی کمی کی باعث ایک ارب 50کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ، انہوں نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لئے بغیر تجا رتی معاہدے نفع کی بجا ئے نقصان کو مو جب بنتے ہیں جا کا واضح ثبوت پا ک افغان ارلی ہارویسٹ پروگرام ہے جس کے تحت دونوں ممالک کے آٹھ پھلوں اور سبزیوں پر ٹیرف میں کمی کی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عین زرعی سیزن میں ملک افغانستان سے ٹماٹر ، انار ، سیب اور انگور کی درآمد مقامی زمینداروں کے لئے موت کا پیغام ہے اس سلسلے میں ہم نے صوبا ئی اور وفا قی حکمرانوں تک صدائے حق بھی پہنچا دی ہے ، انہوں نے کہا کہ با دینی بارڈر کی دوبا رہ بحالی کے لئے بھی افغانستان کی جا نب سے اقدامات جا ری ہے مگر یہاں سڑک کی تعمیر و دیگر معاملات سست روی کا شکا ر ہیں ، انہوں نے کہا کہ محض سڑک کی تعمیر کی وجہ سے با دینی بزنس گیٹ کی فعالی میں تاخیر افسوسناک ہے۔