اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 ستمبر 2025ء) روس اور بیلا روس نے ''زاپاد‘‘ نامی مشترکہ فوجی مشقیں شروع کر دیں، جو بیلا روسی ۔ پولش سرحد کے قریب بھی ہوں گی۔ اس دوران یوکرین و پولینڈ کے وزرائے خارجہ نے کییف میں ملاقات کی ہے جبکہ برطانیہ کے پرنس ہیری زخمی فوجیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اچانک کییف پہنچ گئے۔ غیرملکی شخصیات کے یہ دورے ایک ایسے موقع پر ہو رہے ہیں، جب یوکرین اور روس نے رات بھر میں ایک دوسرے کے درجنوں ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
روسی وزارتِ دفاع کے مطابق روس اور بیلا روس نے مشترکہ فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں جنہیں ''زاپاد‘‘ (روسی زبان میں ''مغرب‘‘) کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مشقیں 12 سے 16 ستمبر تک جاری رہیں گی اور ان میں دسیوں ہزار فوجی شریک ہیں۔
(جاری ہے)
یہ مشقیں ایسے وقت پر ہو رہی ہیں جب روسی ڈرونز کے نیٹو رکن ملک پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہونے پر وارسا نے انہیں مار گرایا اور اسے ''بے مثال خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ یہ مشقیں کسی ملک کے خلاف نہیں بلکہ کمانڈروں کی مہارت اور فوجی تعاون بڑھانے کے لیے ہیں۔روس کے مطابق اس بار فوجی ''اوری شنک‘‘ نامی نئے میزائل چلانے کی بھی تربیت لیں گے جو مبینہ طور پر جوہری وارہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
پولینڈ کے وزیر خارجہ کی کییف میں یوکرینی ہم منصب سے ملاقات
دریں اثنا یوکرین کے وزیرِ خارجہ آندریئی سبیھا نے کیف میں پولینڈ کے وزیرِ خارجہ رادوسواف سکورسکی سے ملاقات کی۔
سبیھا نے کہا کہ وہ مشترکہ سلامتی، یوکرین کی یورپی یونین اور نیٹو میں شمولیت اور روس پر دباؤ بڑھانے پر بات کریں گے۔ادھر روس نے دعویٰ کیا کہ اس نے ایک ہی رات میں یوکرین کے 221 ڈرونز مار گرائے، جن میں سے زیادہ تر مغربی علاقوں بریانسک اور سمولنسک پر گرائے گئے۔ دوسری جانب یوکرین نے کہا کہ اس نے 40 میں سے 33 روسی ڈرون تباہ کر دیے، جن میں سے 20 سے زائد ایرانی ساختہ ''شاہد‘‘ ڈرون تھے۔
اس دوران سومی اور خارکیف میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی اطلاع ملی ہے۔شہزادہ ہیری کییف میں
برطانیہ کے شہزادہ ہیری بھی اچانک کیف پہنچ گئے جہاں وہ زخمی فوجیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے انوکٹس گیمز فاؤنڈیشن کے وفد کے ہمراہ ہیں۔ انہوں نے کہا، ''ہم جنگ روک نہیں سکتے لیکن ہم زخمی فوجیوں کی بحالی کے لیے ہر ممکن مدد کر سکتے ہیں۔‘‘ یوکرین آئندہ انوکٹس گیمز کی میزبانی کی امید رکھتا ہے۔
ادارت: عاطف توقیر