- اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کے حق میں ووٹنگ
- امریکہ کی جانب سے حوثیوں پر نئی پابندیاں، چین کا احتجاج
امریکہ کی جانب سے حوثیوں پر نئی پابندیاں، چین کا احتجاج
امریکہ نے ایران نواز یمنی حوثی باغیوں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں، جنہیں ٹرمپ انتظامیہ نے حوثیوں کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے 32 افراد، اداروں اور چار بحری جہازوں پر پابندیاں عائد کی ہیں، جن پر حوثیوں کی فنڈنگ، اسمگلنگ اور حملوں میں مدد کا الزام ہے۔ ان میں چین کی کئی کمپنیاں بھی شامل ہیں جو فوجی پرزے اور دوہرے استعمال کی اشیاء حوثیوں کو پہنچانے میں ملوث بتائی گئی ہیں۔
(جاری ہے)
چینی وزارت خارجہ نے ان پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی یک طرفہ پابندیاں اور ’’لانگ آرم جسٹس‘‘ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
حوثی 2023 کے آخر سے بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر ڈرون اور میزائل حملے کر کے تجارتی راستے متاثر کر رہے ہیں۔ حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ وہ یہ کارروائیاں غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کے حق میں نیویارک اعلامیے پر ووٹنگ
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی جمعے کو ’’نیویارک اعلامیے‘‘ پر ووٹنگ کر رہی ہے، جس کا مقصد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل کو ازسرنو فعال بنانا ہے۔
تاہم اس ریاست میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہو گا۔اس اعلامیے کا مسودہ فرانس اور سعودی عرب نے پیش کیا ہے اور اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کی مذمت کی جاتی ہے، جبکہ حماس کے قبضے میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی فوری رہائی پر بھی زور دیا گیا ہے۔
اعلامیے میں غزہ میں جنگ کے خاتمے، پائیدار امن کے قیام اور دو ریاستی حل پر مؤثر عملدرآمد کی اپیل کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ میں حماس کی عمل داری ختم کی جائے گی اور اسے اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنا ہوں گے، تاکہ ایک خودمختار فلسطینی ریاست قائم کی جا سکے۔
عرب لیگ پہلے ہی اس اعلامیے کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے اور اس پر متعدد عرب ممالک سمیت اقوام متحدہ کی سترہ رکن ریاستوں کے دستخط موجود ہیں۔
یہ بات اہم ہے کہ بائیس ستمبر کو نیویارک میں ریاض اور پیرس ایک سربراہی کانفرنس میں منعقد کرنے جا رہے ہیں، جس میں ممکنہ طور پر فرانس فلسطینی کو ایک ریاست کے بہ طور تسلیم کر سکتا ہے۔