ایرانی رکنِ پارلیمان کا آئی اے ای ااے کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی شقوں کا انکشاف

جوہری حوالے سے مستقبل کے کسی بھی اقدام کے لیے قومی سلامتی کی اعلی کونسل کی منظوری حاصل کرنا ہوگی،وحید احمدی

جمعہ 12 ستمبر 2025 15:38

تہرا ن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2025ء)ایرانی پارلیمان کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن وحید احمدی نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای ای) ساتھ مصر کی ثالثی میں قاہرہ میں ہونے والے معاہدے کی کچھ تفصیلات ظاہر کی ہیں، وحید احمدی کے مطابق اس معاہدے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ایران کی پارلیمان کی جانب سے پہلے منظور کردہ معطلی سے متعلق قوانین کو اس نئے فریم ورک کی تشکیل میں مدنظر رکھا جائے گا۔

مستقبل کے کسی بھی اقدام کے لیے قومی سلامتی کی اعلی کونسل کی منظوری حاصل کرنا ہوگی۔انہوں نے مزید بتایا کہ معاہدے میں یہ شرط بھی شامل ہے کہ اگر ایران پر کوئی حملہ ہوتا ہے تو تعاون ختم کر دیا جائے گا۔ یہ معاہدہ ایک روک تھام کا کردار ادا کر سکتا ہے لیکن یہ مکمل ضمانت نہیں ہے کیونکہ آج بین الاقوامی تعلقات میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ طے شدہ معاہدوں اور ضوابط پر مبنی نہیں ہے تاہم وحید احمدی نے تسلیم کیا کہ جب تک تہران جوہری عدم پھیلائو معاہدے (این پی ٹی)کا رکن ہے اس کے لیے تعاون کے فریم ورک کے اندر کام کرنا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وضاحت کی کہ بدلتے ہوئے حالات کے پیشِ نظر بات چیت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ تہران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کے لیے ایک نیا فریم ورک تیار کیا جائے۔ ایرانی عہدیدار نے مصر کی ثالثی میں قاہرہ میں ہونے والے حالیہ معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اب پچھلے طریقے پر چلنا ممکن نہیں رہا۔