Live Updates

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے خواتین اور عوامی بہبود کے حامی قوانین کی منظوری دے دی،دیت کی رقم میں اضافہ

جمعہ 12 ستمبر 2025 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین سینیٹر فاروق حامد نائیک کی سربراہی میں جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ،جس میں فوجداری قانون، عائلی قوانین اور آئینی دفعات میں اہم اصلاحات پر غور کیا گیا۔عوامی فلاح و بہبود اور قانون سازی کے جوابدہی کے لیے مضبوط عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے کمیٹی نے متفقہ طور پر عوام کیلئے اہم اصلاحات منظور کیں جن کا مقصد انصاف تک رسائی کو مضبوط بنانا اور قانونی مساوات کو فروغ دینا ہے۔

کمیٹی نے پاکستان پینل کوڈ (ترمیمی) بل 2025 میں اہم ترامیم کی منظوری دی، جسے سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے پیش کیا، جس میں دیت کی کم از کم رقم 30,663 گرام چاندی سے بڑھا کر 45,000 گرام چاندی کردی گئی۔

(جاری ہے)

نظر ثانی شدہ اعداد و شمار بدلتے ہوئے معاشی حقائق کی عکاسی کرتا ہے اور اس کا مقصد مہنگائی اور عوامی توقعات کی روشنی میں معاوضہ کے مالیاتی جزو کو معیاری بنانا ہے۔

سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے یقین دلایا کہ ترمیم کے تحت اسلامی احکامات پر سختی سے عمل کو یقینی بنایا گیا ہے، بل کی شرعی اصولوں کے ساتھ ہم آہنگی کو تقویت دی گئی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے دیت کی رقم میں اضافہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیٹرنس کو بڑھانے، زندگی کے تقدس کو برقرار رکھنے اور مقتول کے ورثاء کو منصفانہ معاوضہ کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے نظر ثانی ضروری ہے۔

انہوں نے کمیٹی کے ممبران کی تعمیری تجاویز کی تعریف کی اور عوام کیلئے قانونی اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے کمیٹی کے عزم کا اعادہ کیا جو ابھرتی ہوئی سماجی ضروریات کی عکاسی کرتی ہیں۔طلاق یافتہ خواتین اور ان کے بچوں کی طویل مالی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے ایک تاریخی اقدام میں کمیٹی نے فیملی کورٹس (ترمیمی) بل 2024 پر ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کو بھی منظور کیا جسے سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے بھی پیش کیا تھا اور کہا گیا کہ طلاق یافتہ عورت اور اس کے بچوں کے لیے نگہداشت کے الاؤنس کی ادائیگی کا معاملہ پہلی سماعت پر طے کیا جائے۔

سینیٹر زہری نے اصلاحات کی اشد ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں طلاق کی کارروائی اکثر طویل ہوتی ہے،جس سے خواتین اور بچے متاثر ہوتے ہیں ، اس ترمیم کے ذریعہ بروقت ریلیف کو یقینی بنایا گیا ہے اور کمزور خاندانوں کے وقار کو برقرار رکھا گیا ہے۔چیئرمین کمیٹی اور تمام اراکین نے خواتین کے حامی اور مفاد عامہ کی قانون سازی کی بھرپور حمایت کی۔ اجلاس میں سینیٹرز شہادت اعوان، کامران مرتضیٰ اور ثمینہ ممتاز زہری کے علاوہ متعلقہ سرکاری محکموں کے حکام نے شرکت کی۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات