Live Updates

وزیر اعلی سندھ کامحکمہ تعلیم اسکولز کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے 91ارب روپے کے پورٹ فولیو کا جائزہ

جمعہ 12 ستمبر 2025 23:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2025ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ تعلیم اسکولز کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کے 91ارب روپے کے پورٹ فولیو کا جائزہ لیا اور افسران کو ہدایت کی کہ اسکول اپ گریڈیشن منصوبوں سمیت جاری اسکیموں پر کام تیز کیا جائے تاکہ انہیں بروقت مکمل کیا جا سکے۔ جمعہ کوجاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعلی ہائوس میں ہونے والے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ کو وزیر تعلیم سید سردار شاہ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقی بورڈ نجم شاہ، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن زاہد عباسی، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی اور دیگر افسران نے بریفنگ دی۔

وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ محکمہ تعلیم کے لیے مالی سال 2025-26 میں اے ڈی پی کا بجٹ 17.82 ارب روپے ہے جبکہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت 9.33 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال 11.37 ارب روپے کی 156 اسکیمیں مکمل ہوئیں جبکہ رواں سال 91.03 ارب روپے کی 451 اسکیموں پر عملدرآمد جاری ہے جن میں 433 پرانے اور 8 نئے منصوبے شامل ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی کے تحت 30 اضلاع میں 12.33 ارب روپے کے منصوبے مکمل کیے جا رہے ہیں ۔

481اسکولوں میں سے 463 اسکول 45 پیکجز میں الاٹ کیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے 12 اسکول تکمیل کے قریب ہیں، 13 پلستر کے مرحلے میں ہیں، 50 اسکولوں کی چھتیں ڈالی جا چکی ہیں، 141 چھت کے مرحلے پر ہیں اور 67 اسکول لینٹل لیول پر ہیں۔ تمام 481 اسکول جون 2026 تک مکمل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی تعاون سے 55.24 ارب روپے کے منصوبے بھی جاری ہیں جن میں جائیکا اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے منصوبے شامل ہیں۔

ان میں شامل ہیںپرائمری گرلز اسکولوں کو ایلیمنٹری سطح پر اپ گریڈ کرناخیرپور، نوشہرو فیروز، سکھر، لاڑکانہ اور ملیر میں 2.53 ارب روپے کی لاگت سے منصوبہ جاری ہے۔ 20 اسکولوں پر کام ہو رہا ہے، پہلے مرحلے والے 84 فیصد اور دوسرے مرحلے والے 47 فیصد مکمل ہو چکے ہیں۔ تکمیل 2026-27 تک متوقع ہے۔سیلاب متاثرہ اضلاع میں تعمیر نو منصوبے چھ اضلاع میں 1.56 ارب روپے کی لاگت سے منصوبے جاری ہیں۔

9 اسکولوں پر کام جاری ہے اور 32 فیصد پیش رفت ہو چکی ہے۔سندھ سیکنڈری ایجوکیشن امپروومنٹ پراجیکٹ (ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے) 13.1 ارب روپے کے منصوبے میں 117 سیکنڈری اسکولوں کی تعمیر اور اساتذہ کی تربیت شامل ہے۔ پیکیج-1 میں 77 فیصد، پیکیج-2 میں 38 فیصد اور پیکیج-3 میں 28 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ اساتذہ کی تربیت اور امتحانی اصلاحات کے اجزا تقریبا مکمل ہیں۔

سیلاب سے متعلق اضافی مالی تعاون منصوبہ 302.5 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے پانچ متاثرہ اضلاع میں 722 موسمیاتی لحاظ سے محفوظ اسکول تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ 248 اسکولوں کے معاہدے فروری 2025 میں دیے گئے جبکہ مزید پیکجز زیر عمل ہیں۔ارلی لرننگ انہانسمنٹ تھرو کلاس روم ٹرانسفارمیشن (سیلیکٹ) اس کے تحت 21 ہزار 500 اساتذہ کی تربیت، 2 لاکھ 14 ہزار تدریسی مواد کی تقسیم اور 295 پرائمری اسکولوں کو ایلیمنٹری اور سیکنڈری سطح پر اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔

12 اضلاع کے 286 اسکولوں میں تعمیر جاری ہے۔ 15 اسکول دسمبر 2025 تک اور 200 اسکول اپریل 2026 تک حوالے کیے جائیں گے۔وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ میرپور خاص ڈویژن میں اپ گریڈیشن کاموں کو ترجیح دی جائے اور دسمبر تک 15 اسکول مکمل کیے جائیں جبکہ اپریل 2026 تک کم از کم 200 اسکول حوالے کیے جائیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات