عدلیہ کو انصاف کی فراہمی کے سفر میں چیلنج کا سامنا ہے، چیف جسٹس

ہفتہ 13 ستمبر 2025 16:14

عدلیہ کو انصاف کی فراہمی کے سفر میں چیلنج کا سامنا ہے، چیف جسٹس
مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2025ء)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ملک بھر میں بینچ اور بار کے درمیان خوشگوار ہم آہنگی اور تعلقات قائم رکھنے پر زور دیا ہے تاکہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا جا سکے، عدلیہ کو انصاف کی فراہمی کے سفر میں چیلنج کا سامنا ہے، پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے درمیان عدالتی بھائی چارے کی روح دیکھنا خوش آئند ہے۔

ہفتہ کو یہاں عدالتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر (اے جے کی) کے درمیان عدالتی بھائی چارے کی روح دیکھنا خوش آئند ہے، اور انہوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے اے جے کے عدلیہ کو مکمل آئینی اور ادارہ جاتی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ میں اپنے برادر جج صاحبان اور اے جے کے، کے محترم بار ممبران سے پٴْر خلوص اپیل کرتا ہوں کہ مستقبل کی پیش رفت کے لیے 3 بنیادی اصول ہمیشہ ذہن میں رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ نہ تو ہم جو بینچ پر بیٹھے ہیں اور نہ ہی معزز بار کے وہ ارکان جو کٹہرے میں کھڑے ہیں، بلکہ مقدمہ لانے والا فریق (سائل) ہے جس کا مفاد ہمیشہ مقدم رہنا چاہیے۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ دوسرا اصول یہ ہے کہ بینچ اور بار کے تعلقات ہمیشہ خوشگوار، تعمیری اور سنجیدہ ہونے چاہئیں۔چیف جسٹس آفریدی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یاد رکھیں، ان دونوں ستونوں کے درمیان ہم آہنگی کے بغیر نہ تو قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی اصلاحات کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ تیسرا اور آخری اصول یہ ہے کہ انصاف کی فراہمی کے عمل میں ٹیکنالوجی کو شامل کرنا ہوگا، صرف اسی صورت میں حتمی مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اور وہ مقصد کیا ہی انصاف کی فراہمی کو مؤثر، شفاف اور سب سے بڑھ کر شہریوں کے لیے عام بنانا۔چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر آزاد کشمیر کی عدلیہ کی خودکاری (آٹومیشن) کے فروغ کے لیے پٴْرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپ کو جس بھی حوالے سے ضرورت ہو، ہم موجود ہیں اور اپنے تجربات بانٹنے، تکنیکی تعاون فراہم کرنے اور مل کر ایک ایسا مستقبل تعمیر کرنے کے لیے تیار ہیں جہاں انصاف کے معیار اور اس تک رسائی کو ہر سطح پر مضبوط بنایا جا سکے۔