اے ٹی سی لاہورکا پی ٹی آئی رہنمائوں و دیگر ملزمان کے خلاف تفصیلی فیصلہ جاری،شاہ محمودقریشی بری قرار

ہفتہ 13 ستمبر 2025 20:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2025ء) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مال روڈ پر سپریم کورٹ کے جج کی گاڑی جلانے کے الزام میں درج مقدمے میں پی ٹی آئی رہنماوں اور دیگر ملزمان کے خلاف 125صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں سماعت مکمل کرنے کے بعد نو ستمبر کو فیصلہ سنایا تھا جس کا تحریری آرڈر گذشتہ روز جاری کیا گیا ۔

ملزمان کے خلاف پولیس تھانہ سرور روڈ کے مقدمہ نمبر 109/23درج ہے تحریری فیصلے کے مطابق عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چودھری کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 48برس قید کی سزائیں سنائیں۔ عدالت نے کہا کہ تمام مجرموں کو ڈیڑھ، ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا، بصورت دیگر انہیں مزید قید بھگتنا پڑے گی۔

(جاری ہے)

تفصیلی فیصلے میں واضح کیا گیا کہ تمام سزائیں ایک ساتھ کاٹی جائیں گی۔عدالت نے سزا کے روز پیش نہ ہونے پر خدیجہ شاہ سمیت 14مجرموں کی گرفتاری کا حکم دے دیا جبکہ صنم جاوید، محمد صدیق، طیب علی، سید فیصل اختر اور ظریف خان کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دئیے گئے ہیں۔عدالت نے شاہ محمود قریشی کو بری قرار دے دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کا کیس مختلف ہے کیونکہ انہوں نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ وقوعہ کے وقت موقع پر موجود نہیں تھے۔

فیصلے کے مطابق وقوعہ کے روز شاہ محمود ملتان سے کراچی روانہ ہوئے جس کے شواہد عدالت میں پیش کیے گئے۔انسداد دہشت گردی عدالت کے تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا کہ شاہ محمود قریشی سمیت 21 ملزموں کو بری کر دیا گیا، جب کہ ڈاکٹر یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ سمیت 18 ملزموں کو مختلف دفعات کے تحت سزائیں سنائی گئیں۔