پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت رکن اسمبلی کی نظربندی قانون کا سراسر غلط استعمال ہے، عمر عبداللہ

معراج ملک کے خلاف شکایات ہوسکتی ہیں، ایک منتخب نمائندے کے خلاف اس طرح کے کالے قانون کا استعمال زیادتی ہے،کٹھ پتلی وزیراعلی

اتوار 14 ستمبر 2025 14:20

چنئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی معراج ملک کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے استعمال پر تنقید کرتے ہوئے اسے قانون کا غلط استعمال قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے چنئی میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ معراج ملک کے خلاف شکایات ہوسکتی ہیں، ایک منتخب نمائندے کے خلاف اس طرح کے کالے قانون کا استعمال زیادتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ امن و امان اور پولیسنگ منتخب حکومت کی ذمہ داری کا حصہ نہیں ہے ، رکن اسمبلی کے طرز عمل کے بارے میں جتنی بھی شکایات ہوں ، انہیں گرفتار کرنے کے لیے جو طریقہ اختیارکیا گیا ہے وہ بالکل قانون کا غلط استعمال ہے اور ایک منتخب نمائندے کے خلاف طاقت کا ضرورت سے زیادہ استعمال ہے۔عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی معراج ملک کو جو مقبوضہ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ حلقے کی نمائندگی کر رہے ہیں، 8ستمبر کو یہ کہہ کرکالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکیاگیاکہ ان کی سرگرمیاں امن و امان کے لئے خطرہ ہیں۔پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے دو سال تک نظربند کیا جاسکتا ہے۔