Live Updates

اپ ڈیٹ

سیلاب سے 500 ارب کا نقصان، امداد کے بجائے خود انحصاری پر توجہ دیں گے‘ احسن اقبال حالیہ سیلاب ہمیں ایک بار پھر زراعت ، معیشت میں پیچھے دھکیل گیا،2022 میں وعدوں کے بعد بھی دنیا نے امداد نہیں دی کسانوں کی بحالی کے لیے چاروں صوبوں کے زرعی ماہرین اور وزرا ء کو بلا لیا ہے‘ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی کی گفتگو 5 کے سیلاب نے ہمیں ایک بار پھر دکھایا ہے موسمیاتی تبدیلی مستقبل کا خطرہ نہیں بلکہ ایک موجودہ حقیقت ہے‘امدادی سامان تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

پیر 15 ستمبر 2025 02:45

لاہور/نارووال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیلاب سے 500 ارب روپے کے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگایا گیا ہے، حکومت اس بار بیرون ملک امداد یا قرضوں کے بجائے خود انحصاری پر توجہ دے گی، کشکول کو خدا حافظ کہیں گے۔لاہور میں زرعی ماہر جاوید سلیم قریشی اور سیکرٹری جنرل انسٹیٹیوٹ آف انجینئرز پاکستان انجینئر امیر ضمیر خان سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ حالیہ سیلاب ہمیں ایک بار پھر زراعت اور معیشت میں پیچھے دھکیل گیا، لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ایسے نقصانات سے سیکھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی بحالی کے لیے چاروں صوبوں کے زرعی ماہرین اور وزرا ء کو بلا لیا ہے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں سیلابی صورتحال اور کسانوں کی بحالی پر بات چیت کی گئی۔احسن اقبال نے کہا کہ مشاورت سے کسانوں کی نقصانات کا مداوا کریں گے، 2022 میں وعدوں کے بعد بھی دنیا نے امداد نہیں دی، اس بار دوسروں کی امداد نہیں اپنی خود انحصاری ترجیح ہے۔انہوںنے کہا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق اب تک سیلاب سے 500 ارب روپے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم حکومت خود انحصاری پر توجہ دے گی، اور غیر ملکی امداد یا قرض لینے کا ارادہ نہیں رکھتی، خود انحصاری پر توجہ دیں گے۔

علاوہ ازیںبھینیاں میں متاثرین کو امدادی سامان تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبل نے کہا کہ 2025 کے سیلاب نے ہمیں ایک بار پھر یہ دکھایا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی مستقبل کا خطرہ نہیں بلکہ ایک موجودہ حقیقت ہے،آج کی تقسیم صرف ریلیف سامان کی فراہمی نہیں ہے یہ یکجہتی اور امید کا پیغام ہے۔ پاکستان کی حکومت آزمائش کے اس وقت میں ہر متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہماری ذمہ داری دو طرفہ ہے جس میں فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنا اور طویل مدتی بحالی میں سرمایہ کاری کرنا جو برادریوں کو محفوظ اور زیادہ لچکدار بنائے۔ ان مشکل اوقات میں ہمارے عوام کی یکجہتی اور ہمدردی ہماری حقیقی طاقت ہے اور نارووال اس جذبے کی ایک چمکتی ہوئی مثال ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات