تعلقات خراب نہ ہوں اس لیے موساد نے دوحہ حملے کی مخالفت کی، امریکی میڈیا

پیر 15 ستمبر 2025 15:02

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی موساد نے قطر میں حماس کے رہنماوں کو نشانہ بنانے کے منصوبے کی مخالفت کی تھی۔امریکی اخبار کی ایک رپورٹ میں دو اسرائیلی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مطابق اسرائیلی ایجنسی موساد، اسرائیلی آرمی چیف اور کئی دیگر اسرائیلی حکام نے دوحہ حملے سے انکار کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں مزید بتایا کہ موساد نے تجویز دی تھی کہ قطر میں حماس رہنماوں کو نشانہ نہ بنایا جائے کیونکہ ایسا کرنے سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری مذاکرات اور ان کے قطر کے ساتھ تعلقات متاثر ہوں گے۔رپورٹ کے مطابق اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے نیتن یاہو کے قطر میں حماس کے رہنماوں کو نشانہ بنانے کے منصوبے کی حمایت کی۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسرائیل نے قطر پر فضائی حملہ شن بیٹ سیکیورٹی سروس کے ساتھ مل کر کیا اور شن بیٹ کمانڈ سینٹر سے اس حملے کی مکمل نگرانی بھی کی گئی۔رپورٹ کے مطابق نطزان ایلون جو اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کر رہے تھے انہیں بھی اس آپریشن کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا۔