کراچی پولیس اہلکار کے اغوا کا مقدمہ درج، انسداد دہشت گردی کی دفعہ شامل

پیر 15 ستمبر 2025 16:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)ڈیفنس فیز 8 میں کار سوار افراد کی جانب سے پولیس اہلکار کو اغوا کرنے کے معاملے میں واقعے کا مقدمہ متاثرہ اہلکار ہیڈ کانسٹیبل اسحاق کی مدعیت میں تھانہ ساحل میں درج کر لیا گیا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں پولیس مقابلہ، اقدام قتل، اغوا اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، جب کہ 4 افراد کو بہ طور ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔

متن مقدمہ کے مطابق ساحل پولیس اسٹیشن کی سرکاری کار گشت پر تھی کہ خیابان عرفات کراسنگ فیز 8 پر ایک مشکوک کار نظر آئی، ایک شخص گاڑی کے قریب سڑک پر بیٹھا تھا، پولیس موبائل کو دیکھ کر وہ فوری طور پر کار میں سوار ہو گیا۔گاڑی کو مشکوک جانتے ہوئے پولیس قریب گئی اور سوار چار افراد کو تلاشی دینے کا کہا، لیکن گاڑی میں سوار افراد نے نیچے اترتے ہی فائرنگ کر دی، جس پر ساتھی پولیس اہلکاروں نے ان پر جوابی فائرنگ کی۔

(جاری ہے)

مدعی مقدمہ ہیڈ کانسٹیبل نے کہا کہ اس دوران دو افراد نے مجھے دبوچ لیا اور زبردستی گاڑی میں بٹھایا، میرا سرکاری پستول بھی اس دوران گر گیا، ملزم مجھے اغوا کر کے لے گئے اور میری شرٹ سے میرا منہ ڈھانپ کر بٹھایا اور 1 گھنٹہ کار چلاتے رہے، اس کے بعد ملزموں نے سنسان مقام پر مجھ سے پرس، موبائل فونز اور دیگر دستاویزات چھین لیں اور گاڑی سے دھکا دے دیا۔ہیڈ کانسٹیبل نے بتایا میں پیدل چل کر سڑک پر آیا اور معلومات پر پتا چلا کہ میں نیو سبزی منڈی ہائی وے کے قریب ہوں، میں واٹر ٹینکر سے لفٹ لے کر تھانہ لیاقت آباد اور پھر بائیکیا پر ساحل تھانے آیا۔