پاکستان قدرتی حسن، تاریخی عمارات، نایاب ثقافتی ورثے، قدیم تہواروں اور مذہبی مقامات سے مالا مال ہے، سیاحوں کے لیے آن لائن پورٹلز تیار کیے جا رہے ہیں ، سردار یاسر الیاس

منگل 16 ستمبر 2025 16:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحت سردار یاسر الیاس نے کہا ہے کہ پاکستان قدرتی حسن، تاریخی عمارات، نایاب ثقافتی ورثے، قدیم تہواروں اور مذہبی مقامات سے مالا مال ہے جو سیاحوں کے لیے دنیا میں ایک جنت ہے،جنگلات کی کٹائی ماحولیات اور سیاحت کے لیے بڑا خطرہ ہے، رواں سال نومبر میں پاکستان میں بین الاقوامی ’’ٹورازم روڈ ایکسپو‘‘ منعقد کی جائے گی، سیاحت کے فروغ سے سالانہ 30 سے 40 بلین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہو سکتا ہے، سرکاری غیر فعال جائیدادوں کو 50 سے 60 سال کی طویل المدتی لیز پر مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دیا جائے گا، سیاحوں کے لیے آن لائن پورٹلز بنائے جا رہے ہیں جہاں سیاحتی مقامات، ہوٹل بکنگ، موسمی اپڈیٹ اور تمام ضروری سفری معلومات دستیاب ہوں گی۔

(جاری ہے)

’’اے پی پی ‘‘کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے سیاحت کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ ایک تاریخی اور دور رس فیصلہ ہے جو ملکی معیشت کے ساتھ ساتھ پاکستان کے عالمی تشخص کو بھی بہتر بنائے گا،جنگلات کی کٹائی موسمیاتی تبدیلی اور سیاحت کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ طویل عرصے سے نظر انداز رہا ہے اور آئین میں اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبائی سطح پر انفرادی کوششیں کی جاتی رہی ہیں تاہم اب اس کی بحالی اور فروغ کے لیے ایک مربوط حکمت عملی تیار کی گئی ہے اس حکمت عملی کے تحت نیشنل ٹورازم کوآرڈینیشن بورڈ کو بحال اور ازسر نو تشکیل دیا جائے گا تاکہ وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی جا سکے ۔

سردار یاسر الیاس نے بتایا کہ پاکستان کو دنیا کے نمایاں سیاحتی مقامات میں شامل کرنے اور سیاحت کے فروغ کے لیے نئی ٹیگ لائن اور سلوگن "Pakistan: Where Beauty Greets,History Speaks, and Adventure leave" متعارف کرایا جائے گا اور پاکستان میں موجود میڈیکل ٹورزم، مذہبی ٹورزم، ایڈونچر ٹورزم اور ایکو ٹورزم جیسے وسیع اور متنوع پہلوؤں کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جائے گا،پاکستان قدرتی حسن، تاریخی عمارات، نایاب ثقافتی ورثے، قدیم تہواروں اور مذہبی مقامات سے مالا مال ہےجو سیاحوں کے لیے دنیا میں ایک جنت ہے، یہاں ابھی بھی دریافت ہونے کو بے شمار سیاحتی مقامات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی قدرتی خوبصورتی، تاریخی ورثے، ثقافتی تنوع اور مذہبی مقامات کے اعتبار سے دنیا میں نمایاں مقام رکھتا ہے تاہم اس شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے سرکاری غیر فعال جائیدادوں کو 50 سے 60 سال کی طویل المدتی لیز پر مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کبھی ٹوارزم مارکیٹنگ کو باقاعدہ پروموٹ نہیں کیا گیا،ازبکستان، قازقستان، آذر بائیجان میں لاکھوں سیاح جاتے ہیں۔

پاکستان میں ان سے کہیں زیادہ جغرافیائی تنوع اور چاروں موسم موجود ہیں۔ پاکستان میں سیاحت کے حوالےسے بے پناہ استعداد موجود ہے۔ سردار یاسر الیاس نے بتایا کہ نومبر میں یہاں ایک شاندار بین الاقوامی ’’ٹورازم روڈ ایکسپو‘‘ منعقد کرانے کا پلان ہے جس میں پاکستانی کھانوں کو خصوصی طور پر اجاگر کیا جائے گا اور عالمی شیف کی موجودگی میں کوکنگ مقابلے بھی ہوں گے اور پاکستان میں موجود سیاحتی مقامات اور مواقع کے بارے میں آگاہی فراہم کی جائے گی۔

بعد ازاں اسی طرز کے پروگرام لندن، تاجکستان، ازبکستان اور سعودی عرب میں بھی منعقد کیے جائیں گے۔ اسلام آباد میں ایف نائن پارک اور لیک ویو پارک میں فوڈ سٹریٹ، 3 منی پارکس، فتح جنگ میں سفاری جنگل اور دیگر سیاحتی مقامات پر مختلف منصوبے زیر غور ہیں۔ سردار یاسر الیاس نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا المیہ ہے اور پوری دنیا اس سے متاثر ہے، جنگلات کی کٹائی موسمیاتی تبدیلی اور سیاحت کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔

اس کے تدارک کے لیے وسیع پیمانے پر شجرکاری اور دریا ئوں و جھیلوں پر تجاوزات کا خاتمہ ضروری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت مذہبی اور ثقافتی سیاحت پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ سکھ یاتریوں کے لیے سہولیات بڑھائی جا رہی ہیں، گردواروں اور بدھ مت کے مقامات کو ان کے ماننے والوں کے حوالے کیا جائے گااور تمام ضروری سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ اپنی عبادت گاہوں کی دیکھ بھال کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ویزا پالیسی کو انتہائی آسان بنا دیا گیا ہے۔ دنیا کے 126 ممالک کے سیاح آن لائن ویزا حاصل کر سکتے ہیں، ویزا فیس بھی ختم کر دی گئی ہے جبکہ ویزا رسائی کو مزید سہل بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں، سیاحت کا فروغ پاکستان کا دنیا بھر میں مثبت تشخص اجاگر کرنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آنے والے غیر ملکی سیاح یہاں کے قدرتی مناظر، ثقافتی ورثے اور عوام کی میزبانی کو دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں اور حکومت کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ سیاح اس ’’پوشیدہ جنت‘‘ کو دریافت کریں ۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ سے سالانہ 30 سے 40 بلین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہو سکتا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں سردار یاسر الیاس نے کہا کہ سوشل میڈیا اور وی لاگز کے ذریعے پاکستان کی سیاحت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ سیاحوں کے لیے آن لائن پورٹلز تیار کیے جا رہے ہیں جہاں سیاحتی مقامات، ہوٹل بکنگ، موسم اور تمام ضروری سفری معلومات دستیاب ہوں گی، ای پورٹل دنیا بھر سے سیاحوں کی پاکستان میں دلچسپی بڑھانے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ای کامرس، کرپٹو اور تکنیکی شعبوں میں مہارت حاصل کریں۔ \395