میرپور آج مسائلستان بن چکا ہے جہاں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے،محمد طاہرکھوکھر

منگل 16 ستمبر 2025 16:36

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) پاسبانِ وطن پاکستان کے مرکزی صدرسابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ محمد طاہر کھوکھر نے کہا ہے کہ میرپور آج مسائلستان بن چکا ہے جہاں بنیادی سہولیات کا فقدان بدانتظامی نے عوام کو مایوسی اور بے بسی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے خصوصاً اوورسیز کشمیریوں کے ساتھ جاری ناروا سلوک انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز کشمیریوں کو ملک کی معیشت کا ستون سمجھا جاتا ہے لیکن افسوس کہ عملی طور پر انہیں صرف سونے کا انڈہ دینے والی مرغی سمجھ کر ہر سطح پر لوٹا جا رہا ہے ان کے اعتماد سرمائے اور جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے جو ایک سنگین قومی المیہ بنتا جا رہا ہے طاہر کھوکھر نے کہا کہ او پی ایف ہاؤسنگ اسکیم 44 سال سے مکمل نہیں ہوئی، بدعنوانی کی انتہا ہو چکی ہے اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن (OPF) کی جانب سے میرپور میں شروع کی جانے والی ہاؤسنگ اسکیم کو چوالیس (44) سال گزر چکے ہیںمگر تاحال یہ اسکیم مکمل نہ ہو سکی انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم ایک ایسی کالی دلدل بن چکی ہے، جس پر OPF نہ صرف پل رہا ہے بلکہ اس کے ذریعے بے شمار افراد نے فائدہ اٹھایامگر سکیم مکمل نہیں ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر اس اسکیم کے حوالے سے اعلیٰ سطحی انکوائری کمیشن تشکیل دے، تاکہ معلوم ہو سکے کہ آخر کن وجوہات کی بنا پر اتنے طویل عرصے میں بھی منصوبہ مکمل نہ ہو سکا آخر وہ کون لوگ ہیں جو گزشتہ دہائیوں سے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے رہے اور آج بھی حساب دینے کے بجائے عہدوں پر براجمان ہیں۔ طاہر کھوکھر نے کہا کہ سٹی ہاؤسنگ اسکیم کے نام پر بھی اوورسیز کشمیریوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کی گئی لیکن ہم نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے ان کے سرمایے اور مفادات کا دفاع کیا اب مزید خاموشی اختیار نہیں کی جائے گی اور ہر فورم پر آواز بلند کی جائے گی تاکہ اوورسیز کشمیریوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

طاہر کھوکھر نے کہا کہاوورسیز کشمیریوں کا سرمایہ ملک چلا رہا ہے، ان کا استحصال ناقابلِ قبول ہے آج پاکستان کا زرِمبادلہ جن حوالوں سے قائم ہے ان میں اوورسیز کشمیریوں اور پاکستانیوں کا کردار ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے وہ اربوں ڈالر وطن بھیجتے ہیں مگر جب وہ خود اپنے ملک آ کر سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو انہیں دھوکہ تاخیر اور عدالتی چکر دیے جاتے ہیں۔

انہوں نے حکومت پاکستان اور وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر OPF اور دیگر متعلقہ اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی کریں تاکہ انصاف کا بول بالا ہو اور آئندہ کوئی بھی اوورسیز کشمیریوں کے اعتماد کو مجروح نہ کر سکے اگر حکومت نے ان معاملات پر توجہ نہ دی تو ہم بھرپور عوامی اور قانونی تحریک چلائیں گے اور ہر سطح پر یہ مقدمہ لڑیں گے تاکہ اوورسیز کشمیریوں کو انصاف اور ان کا حق ملے۔