1965 کی جنگ کا سولہواں روز: پاکستانی افواج کا دشمن پر کاری وار، بھارتی نقصانات میں ہوشربا اضافہ

منگل 16 ستمبر 2025 22:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2025ء) 1965 کی پاک بھارت جنگ کے سولہویں روز، 16 ستمبر کو، پاکستانی مسلح افواج نے سیالکوٹ، جموں، واہگہ، کھیم کرن اور دیگر محاذوں پر شجاعت، پیشہ ورانہ مہارت اور بے مثال جذبے کے ساتھ دشمن کو پسپا کر کے تاریخ رقم کی۔اس دن تک بھارتی فوج کو شدید جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جب ان کے مرنے والے فوجیوں کی تعداد 6889 تک جا پہنچی۔

پاک فوج کی زمینی کارروائیوں اور پاک فضائیہ کی برتری نے دشمن کے مورال کو شدید دھچکا پہنچایا۔سیالکوٹ اور جموں کے محاذ پر پاک فضائیہ نے دشمن کے حملے کو نہ صرف ناکام بنایا بلکہ 36 بھارتی ٹینک تباہ کر کے دشمن کے جنگی عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ واہگہ، اٹاری اور کھیم کرن کے علاقوں میں پاک فوج نے دشمن کو 12 میل اندر دھکیل کر 6 میل تک کے بھارتی علاقے پر کنٹرول حاصل کر لیا۔

(جاری ہے)

راجوڑی سیکٹر میں پاکستانی افواج نے مکمل کنٹرول حاصل کرتے ہوئے بھارتی افواج کو زبردست نقصان پہنچایا۔ سمندری محاذ پر پاک بحریہ نے بحیرہ عرب میں بھارتی نیوی کی نقل و حرکت کو مکمل طور پر مفلوج کر کے اپنی برتری ثابت کی۔پاک فضائیہ کے سیبر طیاروں نے دریائے بیاس کے مقام پر بھارتی فضائیہ کے دو ہنٹر طیاروں کو مار گرایا۔ فضائی محاذ پر بھی دشمن کو مسلسل نقصان پہنچایا گیا جہاں سیالکوٹ، جموں، واہگہ، کھیم کرن اور گدرو سیکٹرز میں 20 بھارتی ٹینک، متعدد گاڑیاں اور توپ خانے تباہ کیے گئے۔

یہ دن نہ صرف فوجی فتوحات کا مظہر تھا بلکہ پوری قوم کے اتحاد اور افواج پاکستان سے والہانہ محبت کا بھی عکاس تھا۔ ملک بھر سے عوام نے دل کھول کر عطیات دیے، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ڈیفنس فنڈ میں مالی امداد دے کر اپنے جوانوں کے ساتھ عملی یکجہتی کا اظہار کیا۔16 ستمبر 1965 کا دن اس قومی تاریخ کا ناقابل فراموش باب ہے جس میں افواج پاکستان اور پاکستانی قوم نے یک جان ہو کر دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا اور ایک مضبوط، خوددار قوم ہونے کا عملی ثبوت فراہم کیا۔