آبی بحران سے نمٹنے کیلئے سب کو متحدہ ہونا چاہیے ورنہ آئندہ جنگیں پانی کے مسئلہ پر ہی لڑی جائیں گی

منگل 16 ستمبر 2025 21:48

رحیم یار خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2025ء)پاکستان کی سلامتی اور استحکام کی خاطر آبی بحران سے نمٹنے کیلئے سب کو متحدہ ہونا چاہیے ورنہ آئندہ جنگیں پانی کے مسئلہ پر ہی لڑی جائیں گی۔ تمام صوبے متفقہ واٹر پالیسی تشکیل دیں۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو مستقبل میں ناقابل برداشت نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان خیالات کا اظہارایگری فورم پاکستان (رجسٹرڈ) کے مرکزی صدر چودھری احمد علی اختر، چودھری بلال احمد گجر، میاں خرم منیر، عظمت خان نیازی، چودھری زاہد ارشاد، چودھری وسیم شہزاد، پروفیسر(ر) چودھری اشفاق حسین نمبردار اور چودھری آصف خادم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کو آبی جارحیت کا نشانہ بنانے کے لیے بھارت نے پاکستان سے آنے والے دریاؤں کے پانی پر بند باندھ کر اپنی ضرورت سے زیادہ ذخیرہ آب کے لیے بڑی تعداد میں چھوٹے بڑے ڈیم بنالیے ہیں اور ہم نے ڈیم کے منصوبے کو متنازعہ بنا کر رکھ دیا ہے جس کی وجہ سے آج پاکستان کو پانی کے سنگین بحران کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

جس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شدت آتی جارہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس(ر) میاں ثاقب نثار کی آبزرویشن سے کوئی اختلاف نہیں کرے گا کہ اگر یہی صورت حال رہی تو مستقبل میں ہمارے بچوں کو پانی نہیں ملے گا۔ہمارے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے کہ پاکستان تیزی سے ایسے ملکوں کی صف میں شامل ہونے جارہا ہے جنہیں آئندہ برسوں میں پانی کی قلت کے اس قدر شدید بحران کا سامنا ہوگا کہ اسے قحط کے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان حالات کے پیش نظر متفقہ قومی آبی پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ واٹر سیکورٹی کے معاملات ہماری قومی ترجیحات میں سب سے آگے ہونی چاہیں تاکہ ہمارا مستقبل تابناک ہوسکے۔ ہمیں ایک قوم بن کر سوچنا چاہیے اورپاکستان کی سلامتی، بقاء اور استحکام کے لیے آبی بحران سے نمٹنے کے لیے سب کو یکسو ہونا چاہیے۔