ملائشیا کے ہائی کمشنر کی کا پاکستانی ایکسپورٹرز کو ملا ئیشیا کی مارکیٹ تک بہتر رسائی میں سہولت کی یقین دہانی

منگل 16 ستمبر 2025 20:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ فیڈریشن نے ملائشیا کے پاکستان میں تعینات ہائی کمشنرداتو محمد اظہر مضلان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی، مشاورتی اور انٹرایکٹیو سیشن کا انعقاد کیا ہی؛ جس کا مقصد دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارتی، صنعتی اور سرمایہ کاری میں تعاون کو فروغ دینا تھا۔

صدر ایف پی سی سی آئی نے بتایا کہ ملائشین ہائی کمشنر اور ان کے سینئر سفارتی وفد نے پاکستان کے ملائیشیا کے ساتھ دوطرفہ تجارتی خسارے کو متوازن کرنے میں تعاون کرنے اور پاکستانی برآمدکنندگان کو ملائیشیا کی منڈیوں تک رسائی دینے میں سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔عاطف اکرام شیخ نے بتایا کہ اس اجلاس میں نمایاں کاروباری شخصیات، ایف پی سی سی آئی کے سنیئر ارکان اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

یہ اجلاس ایک فعال پلیٹ فارم ثابت ہو ا کہ جہاں پاکستان-ملائشیا فری ٹریڈ ایگریمنٹ (FTA) سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے آئی ٹی، زراعت، خوردنی تیل، ٹیکسٹائل اور قابلِ تجدید توانائی جیسے اہم شعبوں میں تعاون کے نئے امکانات پر غور کیا گیا۔ملائشیا کے ہائی کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اقتصادی شراکت داری مضبوط کرنے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔

انہوں نے اسلامک فنانس، پام آئل، فوڈ پروسیسنگ، سیاحت اور ٹیکنالوجی جیسے شعبہ جات میں ملائشیا کی مہارت کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستانی کاروباری طبقے پر زور دیا کہ وہ ملائشیا کو ASEAN ممالک کی منڈیوں تک رسائی کا ایک مؤثر گیٹ وے سمجھیں۔انہوں نے FPCCI کے پلیٹ فارم سے پاکستانی تاجروں کو دعوت دی کہ وہ ملائشیا کو ایک سنجیدہ تجارتی منزل سمجھیں؛ کیونکہ،ملائیشیا کی معیشت متحرک ہے، سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے لیے سازگار پالیسیاں موجود ہیں اور ملائیشیا میں کاروبار شروع کرنے کے لیے سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

ان کے ہمراہ کراچی میں تعینات ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمین ہردیانتا احمد اور دیگر سینئر سفارتکار بھی وفد میں شامل تھے۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدرثاقب فیاض مگوں نے پاکستان کی برآمدات کو ملائشیا میں مزید وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ملائشیا کے ساتھ تجارت پاکستان کی ASEAN ممالک کے ساتھ مجموعی تجارت میں اہم حصہ رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی مشترکہ منصوبوں کے قیام اور تجارتی رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے پرعزم ہی؛ تاکہ، دوطرفہ تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔انہوں نے واضح کیا کہ اگرچہ دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے، تاہم پاکستان کو 445 ملین ڈالر کا دو طرفہ تجارتی خسارہ درپیش ہے۔ ہماری برآمدات 515 ملین ڈالر جبکہ درآمدات 960 ملین ڈالر ہیں۔پاکستان-ملائشیا بزنس کونسل (PMBC) کے چیئرمین بشیر جان محمد نے اجلاس کے آغاز میں خوش آمدیدی کلمات ادا کیے اور پاکستان و ملائشیا کے درمیان اقتصادی تعلقات کی گہرائی پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ ملائشیا پاکستان کا ایک اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور یہ اجلاس ٹیکنالوجی، حلال مصنوعات کی تجارت اور پائیدار معاشی ترقی کے مواقع کھولنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔اجلاس کے دوران دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء نے تجارت کے فروغ، کاروباری ویزوں کے عمل کو آسان بنانے ،خوردنی تیل، ایگری کلچر ٹیکنالوجی، فِن ٹیک اور آئی ٹی جیسے تیزی سے ترقی کرتے شعبہ جات میں مشترکہ امکانات کا جائزہ لیا۔