Live Updates

ًسیلاب متاثرہ کسانوں کیلئے حکومت فوری ریلیف اور بحالی کے اقدامات کری: میاں رشید منہالہ

/کسانوں کے کم از کم چھ ماہ کے بجلی بل معاف کیے جائیں، بیج اور کھاد پر خصوصی امداد فراہم کی جائے ، صدر کسان بورڈ

منگل 16 ستمبر 2025 20:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2025ء) کسان بورڈ پاکستان وسطی پنجاب کے صدر میاں رشید منہالہ نے گندم کے مصنوعی بحران پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کسانوں سے صرف 2000 سے 2200 روپے فی من کے حساب سے گندم خریدی تھی، مگر آج وہی گندم ذخیرہ اندوزی کے ذریعے 4000 روپے فی من کے نرخ پر فروخت ہو رہی ہے۔ یہ واضح ثبوت ہے کہ حکومت مافیا کو لگام ڈالنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ کسانوں کے لیے حکومت فوری ریلیف اور بحالی کے اقدامات کرے۔ کسانوں کے کم از کم چھ ماہ کے بجلی بل معاف کیے جائیں، بیج اور کھاد پر خصوصی امداد فراہم کی جائے تاکہ وہ دوبارہ کاشتکاری شروع کر سکیں، جبکہ مکانات کی تباہی پر متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دیا جائے۔

(جاری ہے)

میاں رشید منہالہ نے پرزور مطالبہ کیا کہ مہنگائی کے خاتمے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں، کسانوں کے مسائل کو اولین ترجیح دی جائے اور زرعی شعبے کو تباہی سے بچایا جائے، ورنہ ملک کی معیشت کبھی اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہو سکے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز احتجاجی مظاہرے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔میاں رشید منہالہ کا کہنا تھا کہ حالیہ سیلاب نے کسانوں کو برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ کھڑی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں، ہزاروں مکانات زمین بوس ہوگئے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں مویشی پانی کے ریلوں میں بہہ گئے ہیں۔ کسان اپنے روزگار اور گھروں سے محروم ہو کر بے بسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

کاشتکار کو اپنی محنت کا پورا معاوضہ نہیں ملا، وہ قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں، لیکن گندم اور چینی اگانے والے کسان آج بھوکے ہیں جبکہ مافیا عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے۔ اور حکومت مافیا کے ہاتھوں یرغمال ہے۔انہوں نے کہا کہ آٹا اور چینی آج منہ مانگے نرخوں پر فروخت ہو رہی ہیں اور عوام مہنگائی کے بوجھ تلے پس رہے ہیں، لیکن حکومت نہ تو مہنگائی پر قابو پا رہی ہے اور نہ ہی کسان کو اس کی محنت کا صحیح حق دینے میں کامیاب ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات