Live Updates

سکھ یاتریوں کو پاکستان جانے سے روکنے پر سیاسی اورمذہبی تنظیموں کی شدید تنقید،فیصلے سے بی جے پی کی پنجاب مخالف ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے ، بھگونت مان

بدھ 17 ستمبر 2025 17:17

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) بھارتی حکومت نے سیکورٹی خدشات کا بہانہ بناکر نومبر میں گرو نانک دیو جی کے جنم دن کے موقع پر سکھ یاتریوں کو پاکستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اس فیصلے کو بھارتی پنجاب کی سیاسی اور مذہبی تنظیموں نے شدیدتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے کہا کہ حکومت بھارت پاکستان کرکٹ میچ کی اجازت دے کر اورسکھ یاتریوںکو روک کردوہرا معیار اپنا رہی ہے ۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ کے مطابق 12ستمبر کو پنجاب، ہریانہ اور دہلی کے چیف سیکریٹریز کو بھیجے گئے ایک خط میں سکھ تنظیموں کو مطلع کرنے اور یاتریوں کی درخواستوں پر کارروائی روکنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ موجودہ سکیورٹی صورتحال کو دیکھتے ہوئے نومبر 2025 میں گرو نانک دیو جی کے جنم دن پریاتریوں کو پاکستان بھیجنا ممکن نہیں ہوگا۔

وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا اگر آپ ایشیا کپ کے دوران بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ کی اجازت دے سکتے ہیں، تو پاکستان میں مذہبی مقامات کے تئیں پنجابیوں کی عقیدت کو کیوں نظر انداز کیا جارہا ہے؟ یا تو پاکستان کے ساتھ ہرطرح کے تعلقات کی اجازت دیجیے یا کسی بھی طرح اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ آپ پاکستان کے ساتھ کرکٹ تعلقات رکھ سکتے ہیںکیونکہ آئی سی سی کی سربراہی بڑے صاحب کے لاڈلے (امیت شاہ کا بیٹا جے شاہ) کر تے ہیں اورسکھوں سے کہتے ہیں کہ آپریشن سندور کے بعد بگڑتے دوطرفہ تعلقات کی وجہ سے وہ پاکستان نہیں جا سکتے۔

بھگونت مان نے سوال اٹھایاکہ واہگہ کے راستے تجارت کیوں بند ہے اور سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے جبکہ گجرات اور ممبئی سے کراچی تک تجارت کی اجازت ہے۔انہوں نے کہاکیا یہ بی جے پی کی پنجاب مخالف اور پنجابی مخالف ذہنیت کی عکاسی نہیں کرتا؟ شاید وہ پنجابیوں سے نفرت کرتے ہیں کیونکہ پنجابی کسانوں نے انہیں تین زرعی قوانین واپس لینے پر مجبور کیا تھا۔

اسی طرح شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ سے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سکھ یاتری پاکستان میں مذہبی مقامات پر سجدہ کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔کانگریس کے رکن اسمبلی پرگٹ سنگھ نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کے ساتھ کرکٹ کی اجازت دینا اور دوسری طرف یاتریوں کو اجازت نہ دینا ترجیحات میں سنگین عدم مطابقت کو ظاہر کرتا ہے۔شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی نے بھی اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔ ایس جی پی سی کے صدر ہرجیندر سنگھ دھامی نے کہا کہ سکھ یاتری کئی دہائیوں سے بغیر کسی رکاوٹ کے پاکستان میں مذہبی مقامات کی زیارت کر رہے ہیں اور یہ پہلی بار ہے کہ اس طرح کی پابندی لگائی گئی ہے۔
Live ایشیاء کپ سے متعلق تازہ ترین معلومات