بچوں کے حقوق سے متعلق پارلیمانی کاکس کے اجلاس میں مالدیپ کے پارلیمانی وفد کی شرکت

جمعرات 18 ستمبر 2025 16:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) بچوں کے حقوق سے متعلق پارلیمانی کاکس (پی سی سی آر) کا اجلاس جمعرات کو رکن قومی اسمبلی اور کنوینر ڈاکٹر نکہت شکیل خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں جمہوریہ مالدیپ کی عوامی مجلس کے پارلیمانی وفد نے بھی شرکت کی جو اس وقت پاکستان کے سرکاری دورے پر ہے۔ اجلاس میں بچوں سے متعلق مسائل پر پارلیمانی تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی بالخصوص تعلیم، صحت اور بچوں کے تحفظ پر زور دیا گیا۔

اجلاس میں قومی اسمبلی کے اہم ارکان بشمول رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شائستہ خان اور پاکستان مالدیپ پارلیمانی دوستی گروپ کے کنوینئر نے بھی شرکت کی۔ رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شاہدہ رحمانی اور رکن قومی اسمبلی و سیکرٹری ویمن کاکس معین عامر ، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر صوفیہ سعید شاہ، رکن قومی اسمبلی زیب جعفر، رکن قومی اسمبلی آسیہ ناز تنولی اور رکن قومی اسمبلی فرح ناز اکبر ، فنی ماہرین اور افسران بشمول منیل خان، سید حاذق ، انزا گلزار، عفت پرویز، سید ارسلان کاظمی اور سید علی حسن بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

مالدیپ کے وفد کی قیادت پیپلز نیشنل کانگریس کے ڈپٹی پی جی لیڈر محمد شاہد نے کی جبکہ وفد میں حسنی مبارک، یوسف نشید، عبداللہ شاظم ،پیپلز مجلس کے ممبران سیکرٹری جنرل فاطمہ نیوشا ، ڈپٹی سیکرٹری محمد رشید، پیپلز مجلس جنرل، زوینا بدھری، ڈائریکٹر آف فارن ریلیشنز احمد نیہان حسین مانک، چیف آف بیورو محمد عبداللہ اور پی ایس او آصف ابوبکرو شامل تھے۔

اجلاس کے دوران پی سی سی آر کے اراکین نے یونیورسل ایجوکیشن، بچوں کی صحت اور بچوں کے تحفظ کے شعبوں میں پاکستان کی حالیہ کامیابیوں اور حکومت کی قیادت میں اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے قانون سازی، نگرانی اور بیداری مہم کے ذریعے بچوں کے حقوق کو آگے بڑھانے میں پارلیمنٹ کے فعال کردار پر زور دیا۔ دونوں فریقین نے اپنے اپنے ممالک کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا جس میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی اور بچوں کو استحصال اور بدسلوکی سے بچانا شامل ہے۔

اجلاس میں پاکستان اور مالدیپ کے مشترکہ عزم پر زور دیا گیا کہ وہ مضبوط پارلیمانی مصروفیات کے ذریعے بچوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کے فروغ کے لئے پرعزم ہیں۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے درمیان تعاون کو وسعت دیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ بچے قانون سازی کی ترجیحات کے مرکز میں رہیں۔