
غیر محفوظ ڈیوائسز کے استعمال سے پاکستانی کاروبار سائبر حملوں کے خطرات سے دوچار
جمعہ 19 ستمبر 2025 21:32
(جاری ہے)
غیر محفوظ ڈیوائسز کو سائبر حملہ آور غیر مجاز رسائی، ڈیٹا چوری، رینسم ویئر ڈالنے یا کاروباری سرگرمیوں میں خلل ڈالنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
گزشتہ 12 ماہ کے دوران پاکستان میں تقریباً 50 فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ وہ اپنی کام کی ڈیوائسز کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں جیسے فلمیں/یوٹیوب دیکھنا، گیم کھیلنا، آن لائن خریداری اور چھٹیاں بُک کرنا وغیرہ۔ مزید یہ کہ 49.5 فیصد افراد نے اپنی ڈیوائسز کو پبلک وائی فائی سے جوڑا، 22 فیصد اپنی ڈیوائسز کھو بیٹھے جبکہ 23 فیصد کی ڈیوائسز چوری ہوئیں ۔ یہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ ہر ڈیوائس ایک ممکنہ سائبر خطرہ ہے اور اس کے لیے ''سائبر ہائی جین'' یعنی احتیاطی عادات اور سکیورٹی حل ناگزیر ہیں۔کیسپرسکی کے تکنیکی ماہر برینڈن ملر کے مطابق ‘‘کلاؤڈ سروسز، ریموٹ ورک اور موبائل ایکسس کے بڑھتے ہوئے انحصار کے ساتھ کاروباری اداروں کو سائبر ہائی جین ط یعنی اچھے آئی ٹی عادات، سکیورٹی پالیسیز اور مضبوط سکیورٹی حل کا استعمال جیسے جامع سکیورٹی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ط کاروباری نظام کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ ہر ڈیوائس پر اینڈ پوائنٹ پروٹیکشن، ملٹی فیکٹر آتھنٹیکیشن، ریگولر اپ ڈیٹس اور بیک اپ موجود ہوں ۔ کاروباری اداروں کو اپنی سکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے کیسپرسکی نے تجویز دی ہے کہ ملازمین کے لیے واضح سکیورٹی پالیسیز بنائی جائیں، جیسے پاس ورڈ اور سافٹ ویئر انسٹالیشن کے اصول، نیٹ ورک سیگمنٹیشن اور ڈیٹا انکرپشن۔ اس کے ساتھ ساتھ ملازمین کو باقاعدہ سائبر سکیورٹی ٹریننگ دی جائے، جس میں کیسپرسکی آٹومیٹڈ سکیورٹی آغاہی پلیٹ فارم جیسے حل مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ مزید برآں، ہر سائز کے کاروبار کے لیے موزوں اینڈ پوائنٹ اور نیٹ ورک پروٹیکشن کے جدید حل، جیسے کیسپرسکی نیکسٹ پروڈکٹ لائن، اپنائے جائیں۔مزید اہم خبریں
-
مہنگائی کی شرح ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
-
مودی کی زبان نہ بولیں، اپنے چاچو کی حکومت ختم کرنی ہے کیا؟
-
یو این چیف کی برطانیہ میں یہودی عبادت گاہ پر دہشتگرد حملے کی کڑی مذمت
-
صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف مولانا فضل الرحمان کا جمعہ کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان
-
الیکشن میں شکایات ہوتی ہیں لیکن پیپلزپارٹی پارلیمانی عمل کوچلنے دینا چاہتی ہے
-
بیشترعالمی پرانی کمپنیاں پاکستان چھوڑ چکی، اسٹاک مارکیٹ میں بھی دلچسپی کم ہو رہی ہے
-
پالیسی سازی میں معمر افراد کی آراء مدنظر رکھنا ضروری، گوتیرش
-
جنرل اسمبلی: سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو ہونے کا جائزہ
-
ملک میں فی تولہ سونا ہزاروں روپے اضافے کے بعد 2500 روپے سستا ہوگیا
-
علی ظفر کے پوچھنے پر عمران خان نے واضح الفاظ میں کہا کہ خیبرپختونخوا میں وزراء کو تبدیل کرنا ان کا فیصلہ نہیں
-
اسرائیل کو تسلیم کرنے والا غدار قرار پائے گا، حکمران عبرت کا نشان بن جائیں گے
-
مکمل انصاف کا اختیار استعمال کر کے پی ٹی آئی کو ریلیف نہیں دیا جاسکتا تھا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.